آئی سی سی مینز ون ڈے کرکٹ ورلڈ کپ کے 13 ویں ایڈیشن کی میزبانی بھارت بھر کے 10 مشہور مقامات کریں گے۔
دھرم شالہ سے بنگلور تک ہزاروں شائقین عالمی کپ کے حصول کی جنگ کو دیکھنے کے لئے جمع ہوں گے۔
ورلڈ کپ کا آغاز دفاعی چمپئین انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے مقابلے سے ہو گا جو چار سال قبل 2019 کے ورلڈ کپ میں ناقابل فراموش فائنل میں مد مقابل تھیں، اس فائنل میں انگلینڈ نے بازی جیت لی تھی۔
یہاں ان تمام دس کرکٹ اسٹیڈیم کی معلومات قارئین کی دلچسپی کے لیے حاضر خدمت ہے۔
نریندر مودی اسٹیڈیم، احمد آباد

دنیا کا سب سے بڑا اسپورٹس اسٹیڈیم ٹورنامنٹ کے افتتاحی میچ کے لیے اسٹیج تیار کرے گا، بھارت اور پاکستان کے درمیان سنسنی خیز مقابلے کی میزبانی کرے گا اور فخریہ انداز میں ورلڈ کپ کا فائنل پیش کرے گا۔
2021 میں 132،000 کی گنجائش والے اس مقام کی تزئین و آرائش تاریخ کے لئے کوئی نئی بات نہیں ہے اور یہ ایک بڑا موقع ہے – مارچ 1987 میں سنیل گواسکر اس مقام پر 10،000 ٹیسٹ رنز کا ہندسہ عبور کرنے والے پہلے بلے باز بن گئے تھے۔
کئی دہائیوں بعد اس اسٹیڈیم نے آئی پی ایل فائنل کی میزبانی کی ہے اور آخری بار 2011 میں جب بھارت میں ورلڈ کپ کھیلا گیا تھا تو میزبان ٹیم نے 1996 کے بعد سے ہر ون ڈے ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچنے کا آسٹریلیا کا سلسلہ توڑ دیا تھا۔
ایم چناسوامی اسٹیڈیم، بنگلورو

تقریبا 65 میٹر کی باؤنڈری سائز کے ساتھ ، ایم چناسوامی اسٹیڈیم شاید ٹورنامنٹ کی سب سے زیادہ اسکور کرنے والی اننگز پیش کرے گا۔
یہ ریکارڈ 2011 کی طرح ہی ٹوٹ سکتا ہے جب کیون اوبرائن نے صرف 50 گیندوں پر ون ڈے ورلڈ کپ میں تیز ترین سنچری بنائی تھی جس کی بدولت آئرلینڈ نے انگلینڈ کو شکست دینے کے لیے 328 رنز کا ہدف حاصل کیا تھا۔
یہ اسٹیڈیم 2000 سے نیشنل کرکٹ اکیڈمی کا گھر رہا ہے ، جس نے اس صدی میں دیکھے گئے کچھ بہترین بین الاقوامی بھارتی ٹیلنٹ پیدا کیے ہیں۔
ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم، چنئی

بحر ہند کے بغل میں واقع ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم تمام مقامات پر سب سے زیادہ مرطوب آب و ہوا فراہم کرے گا۔
1952 میں بھارت نے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی پہلی جیت اسی اسٹیڈیم میں درج کی جب وجے ہزارے کی ٹیم نے ڈونلڈ کار کی انگلینڈ کو شکست دی تھی۔
بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان پہلا ٹائی ٹیسٹ میچ 1986 میں مرینا بیچ سے صرف دو کلومیٹر کی دوری پر واقع 38،200 کی گنجائش والے اسی اسٹیڈیم میں کھیلا گیا تھا۔
ارون جیٹلی اسٹیڈیم، دہلی

بھارتی دارالحکومت کا یہ اسٹیڈیم تاریخی مقامات میں سے ایک ہے۔
سچن ٹنڈولکر نے 2005 میں سری لنکا کے خلاف میچ میں اپنی 35 ویں سنچری بنا کر سب سے زیادہ ٹیسٹ سنچریاں بنانے کا سنیل گواسکر کا ریکارڈ توڑ دیا تھا۔
ماضی میں یہ اسٹیڈیم میں سست وکٹیں بنانے کے حوالے سے مشہور تھا لیکن اسٹیڈیم کی تزئین و آرائش کے بعد اس کی پچوں پر بھی خصوصی توجہ دی گئی ہے۔
ہماچل پردیش کرکٹ ایسوسی ایشن (ایچ پی سی اے) اسٹیڈیم، دھرم شالا

اپنے خوبصورت نظاروں کے ساتھ ، ہماچل پردیش کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم ملک کے تازہ ترین اسٹیڈیموں میں سے ایک ہے۔
یہ مقام 2013 سے ہندوستان کے ہوم انٹرنیشنل کیلنڈر میں باقاعدگی سے شامل رہا ہے ، جب انگلینڈ نے ایک روزہ میچ کے لئے دورہ کیا تھا۔
64 میٹر باؤنڈری کے ساتھ شائقین ایکشن کے مرکز میں ہیں اور افغانستان اور بنگلہ دیش کے درمیان اسٹیڈیم کے افتتاحی میچ میں ہائی اسکورنگ اننگز کی توقع کی جاسکتی ہے۔
ایڈن گارڈن، کولکتہ

نریندر مودی اسٹیڈیم کی تزئین و آرائش سے پہلے ایڈن گارڈنز نے 68,000 کی گنجائش کے ساتھ ہندوستان کے سب سے بڑے مقام کا اعزاز حاصل کیا تھا۔
یہ پہلا اسٹیڈیم تھا جس نے 1987 میں لارڈز کے پہلے تین میچوں کی میزبانی کے بعد ورلڈ کپ فائنل کی میزبانی کی تھی۔
دریائے ہگلی کے کنارے پر قائم یہ اسٹیڈیم منتظمین کی نظر میں یقینی طور پر ورلڈ کپ کے سیمی فائنل مقابلوں کو یادگار بنائے گا۔
بھارت رتن جناب اٹل بہاری واجپئی اکانا کرکٹ اسٹیڈیم، لکھنؤ

2017 میں تعمیر ہونے والے لکھنؤ کے کرکٹ اسٹیڈیم میں اس سے پہلے بڑی تعداد میں بین الاقوامی میچوں کی میزبانی نہیں کی گئی ہے لیکن آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے لئے حالات بہترین ہیں۔
لکھنؤ سپر جائنٹس کی جانب سے اسٹیڈیم کو اپنا ہوم وینیو قرار دیے جانے کے بعد سے اسٹیڈیم کی وسیع پیمانے پر تزئین و آرائش کی گئی ہے۔
آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان میچ 12 اکتوبر کو اسی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا، جہاں اسٹیڈیم اپنے پہلے ورلڈ کپ میچ کی میزبانی کرے گا۔
وانکھیڈے اسٹیڈیم، ممبئی

بھارت کے لیے کرکٹ دارالخلافہ کہلانے والا یہ اسٹیڈیم ورلڈ کپ کے دوسرے سیمی فائنل کی میزبانی کرے گا۔
1974 میں تعمیر ہونے کے بعد سے وانکھیڈے اسٹیڈیم کی سرخ مٹی کی اس مخصوص پچ نے کھیل میں کچھ یادگار میچز دکھائے ہیں۔
1996 کے مینز کرکٹ ورلڈ کپ میں سچن ٹنڈولکر کی شاندار اننگز سے لے کر بائیں ہاتھ کے اسپنر اعجاز پٹیل کی بھارت کے خلاف نیوزی لینڈ کی جانب سے 10/119 بولنگ کے اعداد و شمار تک، یہ مقام جادوئی لمحات فراہم کرنے کا عادی ہے۔
ایم سی اے انٹرنیشنل اسٹیڈیم، پونے

پونے کے مضافات میں ایک سنسان علاقے میں واقع اس اسٹیڈیم نے اپنے پہلے بین الاقوامی میچ کی میزبانی کی تھی جب بھارت نے 2012 میں انگلینڈ کے خلاف مقابلہ کیا تھا، اس اسٹیڈیم کو 2016 میں ٹیسٹ درجہ دیا گیا تھا۔
کھلاڑیوں اور شائقین یکساں طور پر 42,700 کی گنجائش والے اس اسٹیڈیم کو پسند کرتے ہیں کیونکہ اس گراؤنڈ میں بڑے اسکور بنانے کی صلاحیت ہے۔
آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کا پہلا میچ اس گراؤنڈ پر 19 اکتوبر کو بنگلہ دیش سے کھیلا جائے گا۔
راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم، حیدرآباد

2005 میں راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم کی تعمیر سے پہلے ، حیدرآباد میں تمام بین الاقوامی کرکٹ لال بہادر شاستری اسٹیڈیم میں کھیلی جاتی تھی۔
39,200 افراد کی گنجائش والے اس مقام کی مقبولیت 18 سالوں میں آسمان کو چھو رہی ہے اور یہ سن رائزرز حیدرآباد کے عروج کا دعویٰ کرتی ہے جنہوں نے تقریبا ایک دہائی سے خود کو ایک مضبوط آئی پی ایل فورس کے طور پر قائم کیا ہے۔
اس ورلڈ کپ میں مجموعی طور پر تین میچز اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے جن میں 12 اکتوبر کو روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے علاوہ سری لنکا کا میچ بھی شامل ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
