یہ 6 نشانیاں ظاہر کرتی ہیں کہ آپ نے سونے کے لیے غلط گدے کا انتخاب کیا ہے
صحت مند رہنے کے لیے متوازن غذا کے ساتھ رات کی پرسکون نیند نہایت ضروری ہے اور پرسکون نیند کے لیے گدے کا درست انتخاب خاص اہمیت رکھتا ہے۔
ماہرین کے مطابق جب آپ سخت گدے پر سوتے ہیں، تو نیند کے خراب ہونے کے امکانات 78 فیصد تک بڑھ جاتے ہیں تاہم یہ واحد مسئلہ نہیں ہے جو آپ کے آرام اور نییند میں خلل کا باعث بن سکتا ہے۔
یہ بات درست ہے کہ لوگوں کی بڑی تعداد یہ نہیں جانتی کہ کس قسم کا گدّا ان کے آرام اور بہتر نیند کے لیے موزوں ہے۔
نیو یارک میں سلیپوپولس میں نیند کی صحت کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شیلبی ہیرس کے مطابق، لوگوں کی بڑی تعداد دستیاب گدوں کی وسیع اقسام سے ناواقف ہیں، جنہں ہر ایک کی نیند کے مختلف انداز اور ترجیحات کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ گدے کا انتخاب آپ کی نیند کے معیار کو یا تو بہتر بنا سکتا ہے یا خراب کرسکتا ہے۔ یہاں پر ان چھ علامات کا ذکر کیا جارہا ہے جن کے مطابق آپ کو گدا تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔
صبح کے وقت کمر میں درد
ہیرس کے مطابق صبح کے وقت جسم میں درد ایک واضح اور عام علامت ہے کہ آپ کا بستر نیند پر منفی اثرڈال رہا ہے۔
جب گدا زیادہ پرانا ہو جاتا ہے تو عام طور پر درمیان میں جہاں آپ سب سے زیادہ وزن رکھتے ہیں جھکنا شروع کردیتا ہے، اس طرح یہ کمر کے نچلے حصے میں درد، اکڑن یا پٹھوں میں درد کے ساتھ جاگنے کا باعث بن سکتا ہے۔
سونے میں دشواری کا سامنا
ہیریس کا کہنا ہے کہ وہی چیزیں جو درد کا باعث بنتی ہیں وہ نیند میں خلل کا باعث بھی بن سکتی ہیں، جس سے سونا مشکل ہو جاتا ہے اور رات کے وقت جاگنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ مناسب نیند نہ لینے سے اعصاب متاثر ہوتے ہیں جس سے دن کے معمولات کی انجام دہی مشکل ہوجاتی ہے۔
گدا کتنا پرانا ہے
ہیرس کے مطابق، گدے کی اوسط عمر عام طور پر 5-10 سال کے درمیان ہوتی ہے۔ تاہم، یہ مختلف بھی ہو سکتی ہے، کیونکہ گدے کی اصل عمر کا انحصار انفرادی عوامل پر ہوتا ہے، جیسے کہ گدے کا معیار، استعمال اور دیکھ بھال۔ وقت گزرنے کے ساتھ، گدے کی آرام دہ پرتیں ٹوٹ سکتی ہیں اور اس طرح یہ کم آرام دہ محسوس ہوتا ہے۔
آپ کے گدے کی زندگی کو پسینے، نمی اور دھول کے ذرات سے بچا کر اس کی زندگی کو بڑھاسکتے ہیں جو اس کی آرام دہ تہوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
بیدار ہونے پر گردن میں درد
نیند سے بیدار ہونے پر گردن میں درد کا تعلق ناقص معیار کے تکیے سے ہو سکتا ہے۔ تکیہ بہتر نیند میں 25 فیصد کردار ادا کرتا ہے، سوتے وقت گردن کو سیدھ میں رکھنا نہایت ضروری ہے۔
ہیرس کے مطابق لوگوں کو اپنے سر اور جسامت کے حساب سے تکیے تلاش کرنے چاہئیں، چھوٹے سر کے لیے کم اونچے جب کہ بڑے سر کے لیے قدرے زیادہ اونچے تکیے خریدنے چاہئے۔ تاکہ یہ گردن اور جسم کے درمیان کے حصے کے مطابق ہو، اس لیے تکیے کا سائز آپ کے جسم کی شکل سے متعلق ہونا ضروری ہے۔
الرجی کا ہونا
سلیپ فاؤنڈیشن کی ویب سائٹ کے مطابق، جب گدوں کا طویل عرصے تک استعمال کیاجاتا ہے تو پسینے، دھول اور مٹی کی وجہ سے وہ الرجی کا سبب بن سکتے ہیں۔اس طرح سوتے وقت الرجی کی علامات بڑھ سکتی ہیں۔ ماہرین کے مطابق ایسے میٹریس کا انتخاب کرنا چاہئے جنہیں دھویا جاسکے۔
گدے کی ظاہری شکل کا خراب ہونا
ماہرین نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ گدے میں ٹوٹ پھوٹ کی واضح نشان نظر آنے کا مطلب یہ ہے اب اسے تبدیل کیا جائے اور ایک نیا گدا خریدا جائے تاکہ میعاری نیند کے حصول کو یقینی بنایاجاسکے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
