
اسلام آباد: نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ سے چیئرمین مِن میٹلز وینگ ژولیانگ اور چیئرمین ایم سی سی جن جیانوانگ کی ملاقات ہوئی جس میں پاکستان میں کان کنی اور معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔
دوران ملاقات دونوں کمپنیوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔
نگران وزیرِ اعظم نے شرکاء کو حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں اور سرمایہ کاری سہولت کونسل کے بارے میں آگاہ کیا۔
ملاقات میں انوار الحق کاکڑ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے۔
یاد رہے کہ نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ چین میں آج چینی کاروباری شخصیات و چینی کمپنیوں کے نمائندوں سے ملاقات کریں گے جبکہ نگران وزیرِ اعظم کی آج چین کے صدر شی جن پنگ سے بھی ملاقات ہوگی۔
نگران وزیرِ اعظم چین کی کمیونسٹ پارٹی کے وزیر برائے بین الاقوامی ڈیپارٹمنٹ (آئی ڈی سی پی سی) سے بھی ملاقات کریں گے اور اس کے بعد نگران وزیرِ اعظم اپنے دورہ ارومچی کیلئے روانہ ہونگے۔
واضح رہے کہ نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ 4 روزہ دورے پر چین میں موجود ہیں، اس موقع پر نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی روس کے صدر پیوٹن سے ون آن ون ملاقات ہوئی۔
چین کے دورے کے دوران نگران وزیراعظم نے سری لنکا کے صدر رانیل وکرما سنگھے، کینیا کے صدر ڈاکٹر ولیم روٹو، چین کے تھنک ٹینک و اسکالرز اور عالمی رہنماؤں سمیت دیگر سے ملاقاتیں کیں۔
پاک چین دوستی کے ثمرات
پاکستان اور چین ہمیشہ ہر اچھے اور بڑے وقت میں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے رہے ہیں، پاکستان کی ترقی میں چین نے ہمیشہ اہم کردار ادا کیا ہے۔
11 اکتوبر کو چینی چینل سی جی ٹی این نے پاک چین دوستی پر خصوصی دستاویزی فلم نشر کی، جس میں پاکستان اور چین کے مشترکہ ترقیاتی منصوبوں پر معلومات فراہم کی گئیں۔
فلم میں دکھائے جانے والے منصوبے پاک چین دوستی کے منہ بولتے ثبوت ہیں۔ پاکستان میں ہر شہری ایک سال میں 1.5 کلو چائے پتی استعمال کرتا ہے اور ہمارے ملک میں ضرورت تھی کہ ہم چائے پتی کی پیداوار اپنے ملک میں ہی کریں، چین نے پاکستان میں چائے پتی کی پیداوار کے لیے موزوں زمین کی نشاندہی میں مدد کی۔
پاکستان میں تھری گورجس ساؤتھ ایشین انویسٹمنٹ لمیٹڈ اور سازگار انجینیئرنگ جیسی انڈسٹری بھی پاک چین مشترکہ کامیاب منصوبوں کی بہترین مثال ہے، پاکستان میں چین کی مدد سے 720 میگاواٹ صاف اور گرین بجلی کی پیداوار کی جارہی ہے۔
پاکستان سے ہر سال بےشمار طلبہ و طالبات چین کی جانب سے مہیا کردہ سکالرشپ پروگرام کے تحت اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے چائنہ جاتے ہیں، چین کے تعاون سے پاکستان ایسے ہی ترقی کی راہ پر گامزن رہنے کا عزم رکھتا ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News