
پاکستان میں توانائی اور غذائی اشیاء کی بڑھتی قیمتوں کے سبب غربت میں اضافہ
اسلام آباد: پاکستان میں توانائی اور غذائی اشیاء کی بڑھتی قیمتوں کے سبب غربت میں اضافہ ہورہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مراکش میں عالمی بینک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے حالیہ اختتام پذیر ہونے والے سالانہ اجلاسوں کے لئے تیار کردہ میکرو پاورٹی آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی گئی ہے۔
رپورٹ میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ نمایاں مثبت شرح نمو کے بغیر خوراک اور توانائی کی بلند قیمتیں سماجی تنزل کا سبب بن سکتی ہے اور خاص طور پر پہلے ہی پسماندہ گھرانوں کی فلاح و بہبود کو متاثر کر سکتی ہے، جو پہلے ہی بچتیں ختم اور آمدنی کم ہو رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق غربت میں اضافے کی وجہ اشیائے خور و نوش اور توانائی کی ریکارڈ بُلند قیمتیں ہیں اور کمزور لیبر مارکیٹس اور سیلاب کے نقصانات بھی غربت کی وجہ سے ہورہے ہیں، اُجرت اور روزگار کی خراب صورتحال اور مہنگائی نے قوت خرید کو شدید متاثر کیا ہے۔
مالی سال 2024 کے دوران مہنگائی کی شرح 26.5 فیصد رہنے کی توقع ہے جبکہ بُلند پیٹرولیم لیوی اور انرجی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ سے سماجی اور اقتصادی عدم تحفظ میں اضافہ ہوگا۔
اس کے علاوہ زرمبادلہ کے ذخائر اگلے مالی سال کے دوران ایک ماہ کی درآمدات سے بھی کم رہنے کی توقع ہے، درآمدات پر مسلسل کنٹرول کی ضرورت اور اقتصادی بحالی میں مشکلات ہوں گی۔
میکرو پاورٹی آؤٹ لک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آئندہ انتخابات کے حوالے سے غیریقینی سیاسی صورتحال کے سبب اعتماد بھی کمزور ہوسکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مالی سال 2024 کے دوران شرح نمو میں بحالی کے ساتھ غربت کم ہو کر 37.2 فیصد رہنے کی توقع ہے جبکہ مالی سال 2025 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بتدریج بڑھ کر جی ڈی پی کے 1.5 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے۔
آؤٹ لک رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ مجموعی طور پر معیشت میں سست روی، مہنگائی اور سیلاب سے متعلق تباہی نے غریب گھرانوں کو غیر متناسب طور پر متاثر کیا، جس کی وجہ سے عدم مساوات میں بڑھی ہے، تاہم مالی سال 2023 میں جنی انڈیکس 1.5 پوائنٹس اضافے سے 30.7 تک پہنچنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
یاد رہے کہ 3 اکتوبر 2023 کو عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجے بن حسین نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ عالمی بینک کے مطابق رواں مالی سال عوام کو مہنگائی میں بڑا ریلیف نہیں مل سکتا۔
انکا کہنا تھا کہ پاکستان میں بجٹ خسارہ رواں مالی اور آئندہ مالی بلند سطح پر رہے گا۔ مالی سال 2024 میں مہنگائی کے بڑھنے کی شرح 26.5 فیصد رہے گی جبکہ مالی سال 2023 میں پاکستان میں مہنگائی کے بڑھنے کی شرح 29.2 فیصد رہی، توقع ہے کہ مالی سال 2025 میں پاکستان میں مہنگائی کی بڑھنے کی شرح 17 فیصد پر آجائے۔
ناجے بن حسین نے کہا تھا کہ حکومت پاکستان توانائی کے نقصانات کم کرنے میں کوشاں ہے، قلیل مدت میں پاکستان کی توانائی کی پیداواری لاگت یکایک کم نہیں کرسکتا۔ توانائی کے نقصانات میں کمی کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے، عالمی توانائی کی اصلاحات کے لیے تعاون جاری رکھے گا۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں۔
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News