Advertisement
Advertisement
Advertisement

تمباکو کمپنیوں کی شمولیت کیلئے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو وسعت دینے کی ضرورت ہے، ڈاکٹر خلیل احمد

Now Reading:

تمباکو کمپنیوں کی شمولیت کیلئے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو وسعت دینے کی ضرورت ہے، ڈاکٹر خلیل احمد

تمباکو کمپنیوں کی شمولیت کیلئے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو وسعت دینے کی ضرورت ہے، ڈاکٹر خلیل احمد

اسپارک کے پروگرام مینیجرڈاکٹر خلیل احمد ڈوگر نے کہا ہے کہ تمباکو کمپنیوں کی شمولیت کیلئے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو وسعت دینے کی ضرورت ہے۔

 تفصیلات کے مطابق بچوں کے حقوق کیلئے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم اسپارک کے پروگرام مینیجرڈاکٹر خلیل احمد ڈوگر نے کہا ہے کہ تمباکو کمپنیوں کی شمولیت کے لیے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو وسعت دینے کی ضرورت ہے جس سے قومی خزانے کو 30 سے40 ارب کی بچت متوقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے نہ صرف غیر قانونی تجارت کو روکنے میں مدد ملے گی بلکہ تمباکو کی مصنوعات کے نقصانات سے پاکستانی بچوں کے تحفظ اور صحت عامہ کے لیے درکار سرمایہ کی وصولی میں بھی مدد ملے گی۔

  خلیل احمد ڈوگر نے کہا ہے کہ مارکیٹ میں اسمگل شدہ مصنوعات کے پھیلاؤ کے بارے میں تمباکو کی صنعت کے دعوے حقیقت سے مطابقت نہیں رکھتے۔ درحقیقت، اسمگل شدہ اشیاء کی شرح  صنعت کے دعوے کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم ہے۔

اسپارک کے پروگرام مینیجر نے کہا کہ زیادہ تر مصنوعات جن پر غیر قانونی تجارت کا لیبل لگایا جاتا ہے، درحقیقت ٹیکس چوری کی مشق کا نتیجہ ہے۔ یہ عمل نہ صرف ملکی معیشت کو نقصان پہنچاتا ہے بلکہ تمباکو کی مصنوعات کو مزید قابل رسائی بنا کر بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے بھی براہ راست خطرہ بنتا ہے۔

Advertisement

انہوں نے کہا کہ یہ معاشرے کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ تمباکو کی مصنوعات ہمارے نوجوانوں کے ہاتھوں میں نہ جائیں۔

اس حوالے سے کمپین فار ٹوبیکو فری کڈز کے کنٹری ہیڈ ملک عمران احمد نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو تقویت دینے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ تمباکو کی غیر قانونی تجارت کا مقابلہ اور صحت عامہ کا تحفظ خاص طور پر بچوں کی صحت کو محفوظ کرنا اولین ترجیح ہونی چاہیے۔

انہوں نے پاکستان کی قومی آمدنی پر تمباکو کی صنعت کے منفی اثرات کی طرف توجہ مبذول کرائی اور صنعت کی کم رپورٹنگ اور پیداواری اعداد و شمار میں ہیرا پھیری پر روشنی ڈالی، جس کے نتیجے میں قومی خزانے کو 615 بلین کا زبردست نقصان ہوا۔

عمران احمد نے وضاحت کی کہ یہ نقصان صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم جیسی اہم خدمات میں سرمایہ کاری کرنے کی ملک کی صلاحیت کو بری طرح متاثر کرتا ہے، جو ہمارے شہریوں بالخصوص بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے بنیادی ہیں۔

 

 

Advertisement

 

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
چمن بارڈر پر بابِ دوستی مکمل طور پر سلامت، افغان طالبان کا جھوٹا دعویٰ بے نقاب
وزیراعظم شہبازشریف سے بلاول کی قیادت میں پی پی کے وفد کی اہم ملاقات
تصادم نہیں، تعاون وقت کی ضرورت ہے، جنرل ساحر شمشاد مرزا کا اسلام آباد سمپوزیم سے خطاب
کراچی، 48 انچ قطر لائن کی مرمت کا کام مکمل، متاثرہ علاقوں میں پانی کی فراہمی بحال
ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کتنا اضافہ ہوا، اسٹیٹ بینک نے بتا دیا
پاکستان کا پہلا اے آئی لرننگ پلیٹ فارم ’’ ہوپ ٹو اسکلز ڈاٹ کام ‘‘ لانچ کردیا گیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر