
بحرین نے فلسطین کے ساتھ یکجہتی کے طور پر اسرائیل کے ساتھ اپنے اقتصادی تعلقات معطل کر دیئے ہیں۔
بحرین کی نمائندہ کونسل نے آج اعلان کیا کہ بحرین میں اسرائیلی سفیر ملک چھوڑ چکے ہیں اور اسرائیل میں بحرین کے سفیر واپس آ گئے ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ اقتصادی تعلقات بھی معطل کر دیے گئے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام فلسطینی کاز اور برادر فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی حمایت میں ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی سفیر بحرین چھوڑ چکے ہیں جبکہ ان کے بحرینی ہم منصب بھی واپس آ چکے ہیں۔
اسرائیل کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اسے بحرین کے کسی بھی فیصلے سے آگاہ نہیں کیا گیا ہے۔ اگر اس کی تصدیق ہو جاتی ہے تو یہ اسرائیل کے خلیجی عرب اتحادیوں میں سے کسی ایک کی جانب سے اس طرح کا پہلا اقدام ہوگا۔
پارلیمنٹ کے پہلے ڈپٹی اسپیکر عبدالنبی سلمان نے خبر رساں ادارے کو اس فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں جاری تنازع خاموشی برداشت نہیں کر سکتا۔
بحرین اور اسرائیل نے 2020 میں امریکہ کی ثالثی میں ہونے والے ابراہام معاہدے کے حصے کے طور پر سفارتی تعلقات قائم کیے تھے۔ ان معاہدوں کے تحت اسرائیل نے متحدہ عرب امارات اور مراکش کے ساتھ بھی تعلقات قائم کیے تھے۔
اسرائیلی حکام کے مطابق بحرین کا یہ اقدام حماس کے عسکریت پسندوں کی جانب سے 1400 افراد کو ہلاک اور 230 سے زائد کو اغوا کرنے کے تقریبا ایک ماہ بعد سامنے آیا ہے۔
اسرائیل 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی پر مسلسل بمباری کر رہا ہے اور زمینی فوج بھی بھیجی ہے۔
فلسطین کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں 8700 افراد شہید ہو چکے ہیں جن میں دو تہائی خواتین اور بچے شامل ہیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News