
جعلی شناختی کارڈ بنانے والوں کیخلاف کارروائی ہوگی، جان اچکزئی
کوئٹہ: نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا ہے کہ نادرا نے ابتک تقریباً ایک لاکھ شناختی کارڈ بلاک کیے ہیں، جعلی شناختی کارڈ بنانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
نگران وزیر اطلاعات جان محمد اچکزئی اور کمشنر کوئٹہ کی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے وزیردفاع کی تنقید بےجا ہے، افغان مہاجرین کو زبردستی نہیں نکال رہے، ہم صرف غیر قانونی طور پر مکین افراد کو نکال رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان غیر قانونی افراد پر احسان کررہا ہے، غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کو باعزت طریقے سے واپس بھیج رہے ہیں، پاکستان کا حق ہے غیرقانونی طریقے سے رہنے والوں کو نکالے، دنیا بھرمیں ایسے افرا د کو سزادی جاتی ہے۔
جان اچکزئی نے کہا کہ 40 سال سے زیادہ افغانوں کی مہمان نوازی کررہے ہیں، غیر قانونی تارکین وطن کو بھیجنا پاکستان کا اندرونی فیصلہ ہے، اگر پولیس سے کوئی شکایت ہے تو ان کیخلاف کارروائی ہوگی۔
انکا کہنا تھا کہ نادرا نے کوئٹہ میں 40 ہزار شناختی کارڈ بلاک کیے ہیں، ایک لاکھ شناختی کارڈ ابتک بلاک کیے جاچکے ہیں، جعلی دستاویزات بنانے والوں کیخلاف کارروائی کررہے ہیں۔
نگران وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ ابتک 50 ہزار لوگ رضاکارانہ طور پر جا چکے ہیں، روزانہ کی بنیاد میں پانچ ہزار لوگ واپس جارہے ہیں۔
واضح رہے کہ غیر قانونی طور پر مقیم افراد کے پاکستان چھوڑنے کی ڈیڈ لائن ختم ہو چکی ہے، جس کے بعد اب حکومت پاکستان نے ان کی بےدخلی کیلئے ملک گیر آپریشن شروع کردیا ہے، تاہم اب تک ملک بھر سے 1000 غیر قانونی مقیم غیر ملکی افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
دوسری جانب وزارت داخلہ نے ملکی تاریخ میں پہلی بار فارن ایکٹ 1946 کے تحت تمام صوبوں کو غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی بے دخلی کا حکم نامہ جاری کردیا ہے۔
حکم نامے کے مطابق معمولی جرائم میں زیر تفتیش اور سزا یافتہ غیرقانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو بے دخل کردیا جائے گا۔
نگران حکومت نے خبردار کیا ہے کہ اگر ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد کوئی پاکستانی غیرقانونی تارکین وطن کو پناہ دینے میں ملوث پایا گیا تو سخت قانونی کارروائی کی جائے گی، بےدخلی کے منصوبے کا اطلاق پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکیوں پر ہو گا، منصوبے کے اطلاق میں کسی بھی ملک یا شہریت کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا جائے گا۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News