
رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی تک حکومتی ملکیتی اداروں کے نقصانات کی رپورٹ طلب
وزارت خزانہ سے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی تک حکومتی ملکیتی اداروں کے نقصانات کی رپورٹ طلب کرلی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف سے دسمبر 2023 تک رپورٹ فراہم کرنے کیلئے وقت مانگ لیا۔ مذاکرات کے دوران حکومتی ملکیتی اداروں کے نقصانات پر پرانے اعدادوشمارکی رپورٹ ماننے سے مشن نے انکارکیا۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے وفد نے حکومتی ملکیتی اداروں کے نقصانات کے جائزہ کیلئے سنٹرل مانیٹرنگ یونٹ ٹیم کو بھی جانچا۔ آئی ایم ایف مشن نے سنٹرل مانیٹرنگ یونٹ ٹیم کو اپنی پہلی جائزہ رپورٹ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔
آئی ایم ایف اور وزارت خزانہ حکام میں مذاکرات#BOLNews #IMF pic.twitter.com/GOcJ1B8WCu
Advertisement— BOL Network (@BOLNETWORK) November 6, 2023
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے وفد کوجواب دیا گیا کہ حکومتی ملکیتی اداروں کے نئے اعداوشمار کو جانچا جا رہا ہے جس کو جلد مکمل کر لیا جائے گا، وزارت خزانہ آئندہ ماہ تک حکومتی ملکیتی ادروں کے نقصانات کی رپورٹ آئی ایم ایف کو بجھوائے گا۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ آئی ایم ایف اور وزارت خزانہ حکام کے درمیان تکنیکی سطح کے مذاکرات کے دوران وزارت خزانہ آئی ایم ایف کو جون 2024 تک 6670 ارب روپے محصولات جمع کرنے کا پلان جمع کرائے گی، پروجیکشن رپورٹ میں تمام سیکٹر سے محصولات کی رپورٹ پیش کی جائے گی۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آٸی ایم ایف نے ایف بی آرسے زیرالتوا ٹیکس کیسز پر پیشرفت پر بھی رپورٹ آج مانگ رکھی ہے، ٹیکس نیٹ میں شامل 10 لاکھ نئے ٹیکس دہندگان کی تفصیلات آئی ایم ایف کو شئیرکردی گئی، آئی ایم ایف نے ایف بی آرسے مختلف شعبوں کے لحاظ سے ٹیکس وصولی کی تفصیلات بھی مانگی ہیں۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھا کر ریونیو محصولات کو بڑھایا جائے۔
اگرآپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں۔
ٹوئٹر پرہمیں فالوکریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اورحالات سے باخبررہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News