Advertisement
Advertisement
Advertisement

تنہائی صحت کے لیے اتنی ہی نقصان دہ ہے جتنی دن میں 15 سگریٹ پینا، ڈبلیو ایچ او

Now Reading:

تنہائی صحت کے لیے اتنی ہی نقصان دہ ہے جتنی دن میں 15 سگریٹ پینا، ڈبلیو ایچ او
تنہائی

تنہائی صحت کے لیے اتنی ہی نقصان دہ ہے جتنی دن میں 15 سگریٹ پینا، ڈبلیو ایچ او

صحت مند رہنے کے لیے متوازن غذا، بھرپور نیند، جسمانی سرگرمی کے ساتھ سماجی میل ملاپ اور محبت کرنے والوں کا قریب رہنا بھی ضروری ہے، تنہائی کی صورت میں جسمانی اور ذہنی امراض جنم لینے لگتے ہیں بلکل اسی طرح جیسے سگریٹ پینے سے پیدا ہوتے ہیں۔  

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے تنہائی کو صحت کے لیے سب بڑا خطرہ قرار دیا ہے اور اس کے اثرات اسی طرح جان لیوا ثابت ہوتے ہیں جس طرح دن میں 15 سگریٹ پینے کے ہوتے ہیں۔

افریقی یونین کے یوتھ ایلچی چیڈو مپیمبا کا کہنا ہے کہ  تنہائی دنیا بھر میں صحت، تندرستی اور ترقی کے ہر پہلو کو متاثر کر رہی ہے اسی لیے اب یہ صحت عامہ کی عالمی تشویش کا باعث بن رہی ہے۔

واضح رہے کہ چیڈو مپیمبا اور یو ایس سرجن جنرل ڈاکٹر وویک مورتی ڈبلیو ایچ او کے ایک نئے  تشکیل دیئے جانے والے بین الاقوامی کمیشن آن سوشل کنکشن کی سربراہی کر رہے ہیں جس میں، 11 صحت کے شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد اور پالیسی ساز شامل ہیں۔

Advertisement

ڈبلیو ایچ او نے دعویٰ کیا ہے کہ ہر چار میں سے ایک ضعیف فرد سماجی تنہائی کا شکار ہے، جب کہ نوعمر افراد میں تنہائی کا یہ تناسب ہر پندرہ میں سے پانچ ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے اس نئے کمیشن بنانے کے اصل وجہ اسکاٹ لینڈ کی یونیورسٹی آف گلاسگو کی ایک نئی تحقیق ہے،جس کے مطابق دوستوں یا خاندان کے ساتھ مل جل کر نہ رہنے سے جلد موت کا خطرہ 39 فیصد بڑھ سکتا ہے۔

اس تحقیق میں تقریباً 458,000 درمیانی عمر کے شرکاء کا تقریباً 12 سال تک جائزہ لیا گیا، جبکہ اس تحقیق کے دوران تقریباً 33,000 افراد کا انتقال ہوگیا۔

بی ایم سی میڈیسن جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق مہینے میں کم از کم ایک بار دوستوں اور اہل خانہ کے ساتھ ملنا بہت ضروری ہے، جبکہ محض فون پر بات یا سطحی گفتگو کرنے سے قبل از وقت موت کے خطرے کو کم نہیں کیا جاسکتا۔

ہمیش فوسٹر جوکہ اس سے پہلے کی جانے والی تحقیق  کے مصنف اور کلینیکل ریسرچ فیلو، گلاسگو یونیورسٹی کے اسکول آف ہیلتھ اینڈ ویلبیئنگ کا کہنا ہے کہ اگر ہم معاشرے میں الگ تھلگ رہنے والوں کی شناخت اور ان کی مدد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو ایسی صورت میں سماجی تنہائی جیسے مسائل سے نمٹتے کے لیے بہت سے مختلف پہلوؤں کا الگ الگ اور ایک ساتھ ملا کر جائزہ لینا ہوگا۔ تاکہ ایسے افراد کی تنہائی کو دور کرنے کے لیے کوئی واضح حکمت عملی تیار کی جاسکے۔

سابقہ کی جانے والی کئی تحقیق کے مطابق تنہائی اضطراب، افسردگی، کمزور قوت مدافعت، قلبی مسائل، اور یہاں تک کہ دماغ سکڑنے کا خطرے کو بڑھا دیتی ہے۔ اسی لیے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کے لیے اسی طرح کے اقدامات کرنا ضروری ہے جس طرح تمباکو کے استعمال، موٹاپا، اور مختلف لت سے نمٹنے کے لیے کیے گئے ہیں۔

Advertisement

اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں

ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں

پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں   اور بیل آئیکن پر کلک کریں​

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
مصنوعی ذہانت سے چلنے والے روبوٹ کی مدد سے پہلی پتے کی کامیاب سرجری
سونے کے تار؛ گھٹنوں کے درد کا نیا علاج خاتون کومہنگا پڑگیا
موبائل فون کا ایک اور نقصان سامنے آگیا
پاکستان میں صحت کی سیکیورٹی کے لیے ایشیا پاک اور چینی کمپنی کا معاہدہ
دل کی بیماریوں کی شناخت میں انقلاب؛ اے آئی اسٹیتھوسکوپ چند سیکنڈز میں نتیجہ دے گا
آپ مشغلہ کیوں اختیار کرتے ہیں؟ تحقیق میں اہم انکشاف
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر