
اسمارٹ فون نوعمروں کی دماغی صحت کے لیے مفید قرار، لیکن اس حد تک
موبائل فون ایک ایسی ایجاد ہے جس نے تمام ہی شعبہ ہائے زندگی میں ایک خاص اہمیت حاصل کر لی ہے، لوگ موبائل کو نہ صرف اپنوں سے بات چیت کرنے بلکہ دوسرے بہت سے کاموں کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں اور دن کے کئی گھنٹے صرف کرتے ہیں۔
ماضی میں کی جانے والی بہت سی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس ڈیوائس کا کثرت سے استعمال ذہنی اور جسمانی مسائل کا سبب بن رہا ہے تاہم حال ہی میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق اس کے برعکس نتائج فراہم کرتی ہے۔
جریدے پلوس ون میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق جو نوجوان روزانہ ایک سے دو گھنٹے تک اپنے فون کا استعمال کرتے ہیں ان میں ڈپریشن، خودکشی کے خیالات، نیند کے مسائل، تناؤ اور شراب نوشی کا خطرہ ان لوگوں کے مقابلے میں کم ہوتا ہے جو موبائل فون استعمال نہیں کرتے۔ تو آپ فون ضرور استعمال کریں۔
تاہم، وہ لوگ جو اپنے اسمارٹ فونز پر چار گھنٹے سے زیادہ وقت گزارتے ہیں انہیں دماغی صحت کے ان مسائل اور نشہ آور اشیاء کے زیادہ استعمال کا سامنا رہتا ہے، اس طرح ان افراد میں اعتدال میں رہتے ہوئے ڈیوائس استعمال کرنے والوں کی نسبت 22 فیصد زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔
مطالعہ کے مصنفین نے اپنی رپورٹ میں لکھا، کہ سماجی مقاصد کے حوالے سے، موبائل فون کا ایک سے دو گھنٹے کا استعمال خودکشی کی کوششوں کے خلاف ایک حفاظت فراہم کرتا تھا۔ نتائج کے مطابق، اسمارٹ فونز کا روزانہ دو گھنٹے سے بھی کم استعمال دماغی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔
اس تحقیق میں 2017 اور 2020 کے درمیان، تقریباً 50,000 کوریائی نوجوانوں نے ایک وسیع سوالناموں کے دو سیٹوں کو پر کر کے حصہ لیا، ان میں ایک ان کی جسمانی اور ذہنی صحت کا سروے کرنے کے لیے اور دوسرا ان کے اسمارٹ فون کے استعمال کا اندازہ لگانے کے لیے تھا۔
کوریا کی ہانیانگ یونیورسٹی کے محققین نے تحقیق میں حصہ لینے والوں کی عمر، جنس اور سماجی اقتصادی حیثیت جیسے عوامل کو ایڈجسٹ کرتے ہوئے سوالناموں سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کا استعمال اسمارٹ فون کے استعمال اور صحت کے نتائج کے درمیان تعلق کا تجزیہ کرنے کے لیے کیا۔
اگرچہ پچھلے مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ بہت زیادہ اسکرین ٹائم صارف کی صحت اور تندرستی پر منفی اثرات مرتب کر سکتا ہے، تاہم اس نئی تحقیق میں محققین نے پایا کہ فون کا کم استعمال نوجوانوں پر’’فائدہ مند‘‘ اثرات مرتب کر سکتا ہے۔ ان کے مطابق سماجی مقاصد کے لیے اسمارٹ فون کا دو گھنٹے یا اس سے کم وقت تک استعمال نوعمروں کو تنہائی سے لڑنے میں مدد دے سکتا ہے – لیکن اس حد سے آگے بڑھ کر فون کا استعمال مایوسی کا سبب بن سکتا ہے۔
جو لوگ روزانہ دو گھنٹے سے بھی کم وقت تک سوشل میڈیا کے ساتھ مشغول رہتے ہیں ان میں تناؤ کا خطرہ 30 فیصد، نیند کے مسائل کا امکان 27 فیصد، ڈپریشن کا امکان 38 فیصد، خودکشی کا 43 فیصداور شراب نوشی کا 47 فیصد امکان کم نوٹ کیا گیا۔
کسی بھی سرگرمی کے مقابلے میں، ایسے نوجوان جو روزانہ دو سے چار گھنٹے کے درمیان اپنا فون استعمال کرتے تھے، ان میں تناؤ کا شکار ہونے کا امکان 29 فیصد، ڈپریشن کا امکان 34 فیصد، خودکشی کا امکان 40 فیصد اور 27 فیصد کم تھا۔
تاہم، سوشل میڈیا پر اسکرین ٹائم کے چار گھنٹے سے زیادہ استعمال نے بڑھتے ہوئے منفی اثرات کو ظاہر کیا۔ محققین نے پایا کہ جب فون کا استعمال روزانہ چار سے چھ گھنٹے یا اس سے زیادہ کے درمیان ہوتا ہے تو نوعمروں میں خراب ذہنی صحت، تناؤ، موٹاپا، ڈپریشن اور خودکشی کے خیالات کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News