ہنگری نے یوکرین کے لیے یورپی یونین کی جانب سے دی جانے والی 55 بلین ڈالر کی امداد روک دی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان نے کہا کہ ممبران کے مذاکرات کا خلاصہ یہ ہے کہ ہم نے یوکرین کو اضافی رقم دینے کے لیے قرارداد کو ویٹو کر دیا ہے۔
یورپی یونین کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ امدادی مذاکرات اگلے سال کے اوائل میں دوبارہ شروع ہوں گے۔
یوکرین کے لیے یہ خبر کسی زلزلے سے کم نہیں ہے کیونکہ وہ یورپی یونین اور امریکہ کی مالی اعانت پر شدید انحصار کرتا ہے کیونکہ وہ قابض روسی افواج سے لڑ رہا ہے۔
یورپی یونین کے رہنماؤں کی جانب سے یوکرین اور مالڈووا کے ساتھ رکنیت کے لیے مذاکرات شروع کرنے اور جارجیا کو امیدوار کا درجہ دینے کے فیصلے کے فوری بعد مسٹر اوربان نے امداد روکنے کا اعلان کیا تھا۔
ہنگری جو روس کے ساتھ قریبی تعلقات رکھتا ہے طویل عرصے سے یوکرین کی رکنیت کی مخالفت کرتا رہا ہے لیکن اس اقدام کو ویٹو نہیں کرتا ہے۔
وزیر اعظم وکٹر اوربان کچھ دیر کے لیے مذاکراتی کمرہ سے باہر چلے گئے جسے حکام نے پہلے سے متفقہ اور تعمیری انداز قرار دیا جبکہ دیگر 26 رہنماؤں نے ووٹنگ کے ساتھ آگے بڑھنا شروع کر دیا۔
وزیر اعظم وکٹر اوربان نے آج ہنگری کے سرکاری ریڈیو کو بتایا کہ انہوں نے اپنے یورپی یونین کے شراکت داروں کو روکنے کے لیے آٹھ گھنٹے تک جدوجہد کی لیکن وہ انہیں قائل نہیں کر سکے۔
وکٹر اوربان نے مزید کہا کہ یوکرین کا یورپی یونین کی رکنیت کا راستہ ویسے بھی ایک طویل عمل ہوگا ، انہوں نے مزید کہا کہ بوڈاپیسٹ میں پارلیمنٹ اگر چاہے تو اب بھی ایسا ہونے سے روک سکتی ہے۔
ہالینڈ کے وزیر اعظم مارک روٹے کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ابھی کچھ وقت ہے، یوکرین کے پاس آئندہ چند ہفتوں میں پیسے ختم نہیں ہوں گے۔
ایک نیوز بریفنگ میں آج اس بات کی تصدیق کی کہ یورپی یونین کے ایک رہنما کے علاوہ تمام رہنماؤں نے یورپی یونین کے لیے امدادی پیکج اور وسیع تر بجٹ تجاویز پر اتفاق کیا ہے۔
یوکرین 61 ارب ڈالر کے امریکی دفاعی امدادی پیکج کی منظوری کا خواہاں ہے لیکن ڈیموکریٹ اور ریپبلکن قانون سازوں کے درمیان بڑے اختلافات کی وجہ سے اس فیصلے میں بھی تاخیر ہو رہی ہے۔ .
روس کی قابض افواج کے خلاف یوکرین کی جوابی کارروائی موسم سرما کے آغاز میں رک گئی ہے اور خدشہ ہے کہ روسی یوکرین کو آسانی سے شکست دے سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
