
نائجیریا کے شمال وسطی علاقے میں ایک حملے میں 16 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جہاں چرواہوں اور کسانوں کے درمیان جھڑپیں عام ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق نائجیریا کی فوج کے کیپٹن اویا جیمز نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ یہ حملہ ہفتے کی نصف شب کے قریب سطح مرتفع ریاست کے موشو گاؤں میں ہوا، جس میں 16 افراد ہلاک ہو گئے۔
یہ خطہ نائجیریا کے زیادہ تر مسلمانوں کے شمالی اور بنیادی طور پر عیسائی جنوب کے درمیان تقسیم کی لکیر پر ہے اور برسوں سے نسلی اور مذہبی تناؤ کا شکار ہے۔
فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ تازہ ترین حملے کی وجہ کیا ہے اور اس کا ذمہ دار کون ہے۔
علاقے میں مزید جھڑپوں کو روکنے کے لیے سکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔
اس علاقے میں چرواہوں کی اکثریت مسلمان ہے جبکہ کھیتی باڑی سے وابستہ لوگ عیسائی مذہب سے تعلق رکھتے ہیں۔
دونوں گروپوں کے درمیان اکثر و بیشتر بھاری ہتھیاروں کے ساتھ جھڑپیں ہو چکی ہیں جن میں دونوں جانب سے جانی نقصان بھی ہوا ہے۔
ترجمان گیانگ بیرے نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ریاست کے گورنر کیلیب متفوانگ نے تازہ ترین حملے کو “وحشیانہ، سفاکانہ اور غیر ضروری” قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا عہد کیا۔
گورنر نے کہا کہ حکومت معصوم شہریوں پر جاری حملوں کو روکنے کے لئے فعال اقدامات کرے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News