
دانت صاف کرنا نمونیا سے بچاتا ہے، تحقیق
منہ کی صحت و صفائی سے جڑی ہے جسمانی صحت، اور یہ صفائی ایسے مریضوں کے لیے انتہائی اہمیت رکھتی ہے جو اسپتال میں داخل ہیں کیونکہ ان میں منہ کی صفائی انہیں نمونیا جیسے مرض سے بچا سکتی ہے۔
حال ہی میں 2,700 سے زیادہ مریضوں کا تجزیہ کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ روزانہ دانت صاف کرنا پھیپھڑوں کے عام انفیکشن کی تعداد کو کم کرنے سے منسلک ہیں۔
بوسٹن کے بریگھم اینڈ ویمنز ہسپتال کے متعدی امراض میں دو وبائی امراض کے ماہر سیلینا ایرنزلر اور مائیکل کلومپاس نے 15 کلینیکل ٹرائلز سے یہ ڈیٹا اکٹھا کیا جس میں لوگ یا تو روزانہ کئی بار اپنے دانت صاف کرتے ہیں، یا اپنے منہ کو اینٹی سیپٹک ماؤتھ واش دھوتے ہیں۔
اگرچہ یہ بات سب ہی جانتے ہیں کہ اچھی منہ کی صحت دانتوں کی سفیدی اور چمک کو برقرار رکھتی ہے بلکہ یہ گلے میں بیکٹیریا یا دیگر وائرس جو پھیپھڑوں کے انفیکشن جیسے نمونیا کا سبب بننے سے روک سکتی ہے۔
واضح رہے کہ ان 15 کلینیکل ٹرائلز میں سے ایک میں شامل 2,786 مریضوں کے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا تو پتہ چلا کہ اسپتال سے حاصل کردہ نمونیا کی شرح ان مریضوں میں کم تھی جو روزانہ دن میں دو سے تین بار ٹوتھ برش کرتے تھے۔
نمونیا پھیپھڑوں کا ایک عام لیکن مہلک انفیکشن ہے جو پہلے سے بیمار مریضوں کو بیمار کر سکتا ہے۔ اسپتال میں داخل ہونے والے شدید بیمار مریض خاص طور پر اس مرض میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔اور قیام کے دوارن 5 سے 10 فیصد مریض کسی نہ کسی قسم کا انفیکشن سے متاثر ہوجاتے ہیں۔
ان مریضوں کو دیگر جراثیم سے بچانے کے لیے منہ کی صحت و صفائی ترغیب دینا نہایت ضروری ہے۔ دانتوں کا برش کرنے سے سانس لینے میں آسانی کی وجہ سے مریضوں میں نمونیا کی شرح میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے۔
انتہائی نگہداشت کے مریضوں کے لیے، روزانہ دانتوں کا برش کرنا کسی قدر مشکل ضرور ہے لیکن اس عمل سے وہ مزید اور پیچیدہ بیماریوں سے بچ سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News