
مختلف سیاسی جماعتوں سے اتحاد کیلئے بات چیت چل رہی ہے، اعجاز الحق
مسلم لیگ ضیاء کے صدر اعجاز الحق نے کہا ہے کہ مختلف سیاسی جماعتوں سے اتحاد کیلئے بات چیت چل رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اعجاز الحق نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ایک ماہ سے دوستوں کے ساتھ ملاقات جاری تھی، پر کسی کو مسائل کا پتہ ہے، 16 ماہ کی حکومت نے ملک کو مسائل سے نکالنے کے بجائے مزید مسائل میں دھکیلا، چارٹر آف ڈیموکریسی سے عوام میں تاثر گیا کہ مفادات کی سیاست ہو رہی ہے۔
اعجاز الحق نے کہا کہ جن جماعتوں کے منشور اور نظریات الگ ہیں وہ سب حکومت بنانے کیلئے متحد ہوئے، مختلف سیاسی جماعتوں سے اتحاد کیلئے بات چیت چل رہی ہے۔
مسلم لیگ ضیاء کے صدر اعجاز الحق نے قومی یک جہتی الائنس بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ملکی مسائل کے حل کیلئے قومی یک جہتی کی ضرورت ہے، چارٹر آف ڈیموکریسی کرنے والی جماعتیں خود کو نظریاتی ثابت نہ کر سکی، پچھلے سولہ ماہ نے عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈالا۔
اعجاز الحق نے کہا کہ سولہ جماعتوں نے ملکر ملکی مفادات کے بجائے ذاتی مفادات کو دیکھا، ہم کچھ دن بعد جی ڈی اے سے بھی ملاقات کریں گے، کے پی اور بلوچستان سے بھی لوگوں کے ساتھ رابطے ہیں، پیر پگاڑا صاحب سے بھی ملاقات ہے اور ساتھ ملکر چلنے کا فیصلہ ہو گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم قومی یک جہتی الائنس بنا رہے ہیں، ہم تحریک لبیک کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں، ان کو بھی الائنس میں لائیں گے، ہم اوورسیز پاکستانیوں کو بھی ان بورڈ لیں گے، اوورسیز پاکستانیوں کو الیکشن لڑنے اور ووٹ ڈالنے کا بھی حق ہونا چاہیے، اوورسیز پاکستانیوں کا ریوینیو کافی کم ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم تمام آزاد امیدواروں کو اکھٹا کر کے انہیں سپورٹ دیں گے تاکہ پارلیمنٹ میں ہمارا حصہ ہو، انتخابی نشان کے لئے الیکشن کمیشن سے ملاقات ہوئی ہے، اگر ایک نشان پر لڑنے کی اجازت ہوئی تو کوشش ہو گی کہ ایک ہی نشان پر لڑا جائے، ہم سب دوست ہیں، ہم صرف ملکر چلنا چاہ رہے ہیں، کوئی مسلم لیگ ضیاء میں شامل نہیں ہو رہا ہے۔
اعجاز الحق نے کہا کہ مسلم لیگ ضیاء پارٹی کا منشور چند دن میں تیار ہو جائے گا، اسی کو آگے لے کر چلیں گے، میں سمجھتا ہو کہ اب انتخابات لازمی ہونگے، اگر ہم جیتے تو یہ بھی بڑا سرپرائز ہو گا کہ ہماری طرف سے سی ایم کا امیدوار ہو گا، ہمارے ساتھ پچیس کے قریب سیاسی شخصیات ہیں جن کا تعلق مختلف اضلاع سے ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News