
تائیوان میں اس وقت افراتفری اور خوف و ہراس پھیل گیا جب لوگوں نے فضا میں چینی سیٹلائٹ کو دیکھا۔
قطری خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق تائیوان کی فضائی حدود میں ایک چینی سیٹلائٹ لانچ کیا گیا تھا جس کو دیکھ کر تائیوان میں کھلبلی مچ گئی، اور تائیوانی حکومت نے انتباہ کو ہنگامی پیغام نشر کر دیا۔
تائیون کے حکام کے مطابق الرٹ میں ‘میزائل فلائی اوور تائیوان’ کا انتباہ دیا گیا ہے۔ تاہم، تائیوان کے وزیر خارجہ نے لوگوں کو یقین دلایا کہ یہ ایک سیٹلائٹ تھا۔
تائیوان کے حکام نے جزیرے کی فضائی حدود میں چینی سیٹلائٹ لانچ کرنے کے بعد ایک ہنگامی پیغام بھیجا ہے۔
موبائل فون الرٹ منگل کے روز اس وقت بھیجا گیا جب چین کے سرکاری میڈیا نے سائنس سیٹلائٹ لانچ کرنے کی تصدیق کی۔
تائیوان میں اگلے ہفتے انتخابات کی تیاریوں کے دوران یہ خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے۔ چین، جو اس جزیرے کو اپنا ہونے کا دعویٰ کرتا ہے، اس پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور متنبہ کرتا ہے کہ اس کے نتیجے میں آبنائے تائیوان میں کشیدگی میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔
چینی زبان میں بھیجے گئے الرٹ میں کہا گیا ہے کہ چین نے ایک سیٹلائٹ لانچ کیا جس نے جنوبی فضائی حدود کے اوپر سے پرواز کی اور عوام براہ مہربانی اپنی حفاظت سے ہوشیار رہے۔
انگریزی زبان کے ایک ورژن نے اسے “فضائی حملے کا الرٹ” قرار دیا اور میزائل فلائی اوور تائیوان کی فضائی حدود کے بارے میں متنبہ کیا۔
تاہم بعد میں وزارت دفاع نے غلطی پر معافی مانگتے ہوئے کہا کہ انگریزی میں ڈیفالٹ پیغام کو اپ ڈیٹ نہیں کیا گیا تھا۔
یہ الرٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وزیر خارجہ جوزف وو ہفتے کے روز صدارتی اور پارلیمانی انتخابات سے قبل تائی پے میں ایک نیوز کانفرنس کر رہے تھے۔
وزیر خارجہ جوزف وو نے وہاں موجود لوگوں کو یقین دلایا کہ الرٹ سیٹلائٹ کے لئے ہے۔
چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق چین نے جنوب مغربی صوبے سیچوان سے آئن سٹائن پروب کے نام سے ایک نیا فلکیاتی سیٹلائٹ لانچ کیا ہے۔
اس سیٹلائٹ کو کائنات میں پراسرار عارضی مظاہر جیسے مشاہدات کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا جس کا موازنہ آتش بازی کی جھلک سے کیا جا سکتا ہے۔
انتخابات سے قبل چین کی تائیوان کے ارد گرد تقریبا روزانہ فوجی موجودگی رہی ہے، جس میں لڑاکا طیارے، بحری جہاز اور ڈرون پانی کے تنگ حصے میں یا اس کے اوپر دیکھے گئے ہیں۔
تائیوان کے موجودہ نائب صدر لائی چنگ تی نے بیجنگ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ووٹ پر اثر انداز ہونے کے لیے تمام ذرائع استعمال کر رہا ہے۔
چین نے ان انتخابات کو جنگ اور امن میں سے کسی ایک کا انتخاب قرار دیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News