
جرمنی میں کسانوں کے بعد ریلوے کے ڈرائیوروں نے بھی تین روزہ ہڑتال کر دی ہے جس کی وجہ سے لاکھوں مسافروں کا مشکلات کا سامنا ہے۔
خلیجی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق یورپ کی سب سے بڑی معیشت میں تین روزہ ملک گیر ریل ہڑتال کی وجہ سے جرمنی بھر میں لاکھوں افراد کو ٹرینوں کی منسوخی کا سامنا کرنا پڑا، جہاں کسانوں کے جاری احتجاج کی وجہ سے سڑکوں پر آمدورفت بھی متاثر ہوئی ہے۔
کرسمس کے موقع پر تین ہفتوں کی ہڑتال کے بعد ٹرین ڈرائیوروں کی تنخواہوں اور کام کے اوقات پر طویل عرصے سے جاری تنازع ایک بار پھر بھڑک اٹھا۔
جی ڈی ایل ٹرین ڈرائیوروں کی یونین نے بدھ کی علی الصبح اپنی مرکزی ہڑتال شروع کی ، جس میں منگل کی شام کو واک آؤٹ کرنے والے کارگو ٹرین ڈرائیوروں میں شامل ہوگئے۔
ہڑتالیں جمعے کی شام تک جاری رہیں گی، جس کی وجہ سے قومی ریل آپریٹر ڈوئچے بان کو صرف ہنگامی ٹائم ٹیبل چلانے پر مجبور ہونا پڑے گا۔
ڈوئچے بان کے ایک ترجمان نے برلن کے مرکزی اسٹیشن پر نامہ نگاروں کو بتایا کہ طویل فاصلے کی تیز رفتار ریل خدمات میں سے ہر پانچ میں سے ایک چل رہی ہے اور علاقائی خدمات کو بڑے پیمانے پر کم کر دیا گیا ہے۔
ریل آپریٹر نے لوگوں کی حوصلہ افزائی کی ہے کہ وہ تمام غیر ضروری سفر کو منسوخ یا ملتوی کردیں۔
ریل کمپنی ڈوئچے بان کی طرف سے تازہ ترین ہڑتالوں کو روکنے کی کوشش کے بعد عدالت کے حکم کے ساتھ کامیاب نہیں ہوئی۔
جرمنی میں نقل و حرکت کے لئے پہلے سے ہی چارج شدہ اور مشکل حالات اس پوری چیز کو ایک چیلنج بناتے ہیں۔
جرمن کسانوں کی ایسوسی ایشن ڈی بی وی کے سربراہ نے اس ہفتے کے اوائل میں ٹریکٹروں اور ٹرکوں کے قافلوں کی جانب سے ملک بھر میں سڑکوں کو بند کیے جانے کے بعد بدھ کو اپنا احتجاج تیز کرنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News