جسٹس(ر)مظاہرنقوی کی سپریم جوڈیشل کونسل کارروائی کیخلاف سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری
سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس ریٹائرڈ مظاہرنقوی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اجلاس کل ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کردیا۔
سپریم جوڈیشل کونسل نے ہدایت کی کہ جسٹس (ر) مظاہر نقوی ذاتی حیثیت میں یا پھر اپنے وکیل کے ذریعے پیش ہوں۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین جوڈیشل کونسل چیف جسٹس پاکستان قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف شکایت کے معاملے پر سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس ہوا جس میں جسٹس سردار طارق، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس امیر بھٹی اور چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ نعیم اخترافغان شریک ہوئے۔
سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں سینئرجج جسٹس اعجاز الاحسن نے شرکت نہیں کی۔ اجلاس میں جسٹس مظاہرنقوی کے استعفیٰ کی منظوری کا نوٹیفکیشن پیش کیا گیا۔
اٹارنی جنرل نے کونسل کی معاونت کرتے ہوئےمظاہرنقوی کا استعفیٰ اجلاس میں پڑھ کر سنایا۔ انھوں نے کہا کہ اگر کوئی جج استعفیٰ دے جائے تو کونسل کے رولزکے مطابق اس کے خلاف مزید کارروائی نہیں ہوسکتی۔
کونسل کے رکن جسٹس امیربھٹی کی جانب سے آرٹیکل 209(3) کی نشاندہی کی گئی جس پراٹارنی جنرل نے کہا کہ آئین کے مطابق کوئی رکن دستیاب نہ ہو تو اس کے بعد سینئر کونسل کا رکن ہوگا۔
چیئرمین جوڈیشنل کونسل نے کہا کہ جسٹس منصورعلی شاہ کی دستیابی کی صورت میں اجلاس دوبارہ ہوگا، جسٹس اعجاز الاحسن کونسل اجلاس کا حصہ نہیں بننا چاہتے۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ ارکان پورے ہوں تو استعفی کے بعد کارروائی جاری رکھنے یا نہ رکھنے پر معاونت کروں گا، اس کے ساتھ ہی کونسل کا اجلاس ساڑھے تین بجے تک ملتوی کیا گیا۔ وقفے کے بعد سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس شروع ہوا، جسٹس اعجازالاحسن کی جگہ جسٹس منصورعلی شاہ کونسل اجلاس میں شامل ہوئے۔
چیئرمین سپریم جوڈیشل کونسل جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے کہا کہ جسٹس مظاہرنقوی کا استعفیٰ تو بالکل آخری مرحلے پرآیا ہے۔ شروع میں استعفیٰ اتا تو صورتحال مختلف ہوتی۔
صدرمملکت کی منظوری کے بعد وزارت قانون و انصاف نے جسٹس مظاہرعلی اکبر نقوی کے استعفے منظوری کا نوٹیفکشن جاری کیا۔ جسٹس مظاہرعلی اکبر نقوی نے گزشتہ روز دس جنوری کو استعفی دے دیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
