
سانحہ 9 مئی کے حوالے سے نئے شواہد منظر عام پر آ گئے
اسلام آباد: سانحہ 9 مئی کے حوالے سے نئے شواہد منظر عام پر آ گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سانحہ 9 مئی کی ویڈیو راحت بیکری لاہور کی ہے جہاں شر پسند پولیس پر حملہ کرتے واضح دکھائی دے رہے ہیں۔
ویڈیو میں یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ کیسے مخصوص جماعت کے شرپسند گروہ نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور پرامن پولیس اہلکاروں کو جوابی کارروائی پر اکسایا۔
ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکاروں پر ڈنڈے برداروں کا حملہ مخصوص جماعت کے پرامن احتجاج پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے؟ شر پسندوں کی جانب سے پولیس اہلکاروں پر ڈنڈوں اور پتھروں سے حملہ کرنا کسی صورت بھی قابل معافی نہیں؟ ایسے شر پسند عناصر کے خلاف سخت اور فوری کارروائی وقت کا تقاضہ ہے۔
واضح رہے کہ 7 جنوری کو بھی سانحہ 9 مئی کی نئی تہلکہ خیز ویڈیو فوٹیج منظر عام پر آئی تھی جس میں مکمل تیاری کے ساتھ شر پسند، جماعت کا پرچم اٹھائے تخریب کاری میں مصروف نظر آیا تھا۔
فوٹیج میں باغیانہ نعروں کے ساتھ شر پسندوں کو سرکاری املاک کو آگ لگاتے دیکھا جا سکتا تھا جبکہ مخصوص جماعت کے شر پسند کارروائی پر اظہار مسرت اور کامیابی کے اشارے بھی کرتے نظر آرہے تھے۔
جناح ہاؤس میں توڑ پھوڑ اور آگ لگاتے ہوئے ویڈیو بناتے یہ شر پسند واضح دیکھے جا سکتے تھے۔
لوٹ مار اور تخریب کاری کے یہ خوفناک مناظر مخصوص جماعت کی طرف سے ریاست کو نقصان پہنچانے کے واضح ثبوت ہیں۔
کیا اس میں کوئی شک باقی ہے کہ سانحہ نو مئی مخصوص جماعت کی طرف سے مکمل تیاری کے ساتھ کیا گیا تھا؟
سانحہ 9 مئی
گزشتہ سال 9 مئی کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے پی ٹی آئی کے چیئرمین کو پیرا ملٹری فورس رینجرز کی مدد سے القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کیا جس کے بعد ملک بھر میں پرتشدد احتجاج کے دوران املاک کی توڑ پھوڑ جلاؤ گھیراؤ دیکھنے میں آیا۔
احتجاج کے دوران مشتعل افراد نے فوجی تنصیبات، بشمول کور کمانڈر لاہور کی رہائش گاہ اور پاکستان بھر میں ریاستی املاک کو نقصان پہنچایا، اس واقعے کے بعد فوج نے اس دن کو ملکی تاریخ کا ایک “سیاہ باب” قرار دیا اور توڑ پھوڑ میں ملوث تمام افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا عزم کیا۔
بعدازاں مزید سخت قدم اٹھاتے ہوئے حکومت نے سول اور فوجی تنصیبات پر حملے اور آتش زنی کرنے والوں کو پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ سمیت متعلقہ قوانین کے تحت انصاف کے کٹہرے میں لانے کا فیصلہ کیا سابق وزیر اعظم اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف متعدد مقدمات درج کیے گئے۔
22 اکتوبر کو عسکری قیادت نے فارمیشن کمانڈرز کانفرنس میں کہا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ سانحہ 9 مئی کے منصوبہ سازوں اور ماسٹر مائنڈز کے خلاف قانون کی گرفت مضبوط کی جائے۔ فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کو پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ، جو کے آئینِ پاکستان کے تحت ہیں، ان کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لا کر کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News