نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہی ہوں گے، تمام انتظامات مکمل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مرتضیٰ سولنگی نے بول کی خصوصی ٹرانسمیشن ووٹ پاکستان کے لیے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پچھلی حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹینڈ بائی معاہدہ کیا، ہم نے آئی ایم ایف کے دیئے گئے ٹارگٹ سے زیادہ کام کیا، وعدہ ہے جس حالت میں ملک ملا تھا اس سے بہتر حالت میں دے کر جائیں گے، آئندہ حکومت کے لئے ملکی معیشت کو بہتر کرنا سب سے بڑا ہدف ہو گا۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ تنقید پر کوئی پابندی نہیں، فیصلوں پر تنقید کی جا سکتی ہے، اداروں کی کردار کشی ان کےخلاف مہم چلانا آزادی اظہار رائےمیں نہیں آتا، کچھ لوگوں کا مفاد ہے کہ وہ بے یقینی پھیلائیں، 17 گست 2023 کو نگران کابینہ نے حلف اٹھایا، مستقل مزاجی سے کہہ رہے ہیں انتخابات ای سی پی کی تاریخ پر ہوں گے، الیکشن ڈے سے متعلق کسی کے ذہن میں شکوک و شبہات نہیں ہونے چاہئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جس دن نگران کابینہ نے حلف اٹھایا اس دن انٹر بینک میں ڈالرکی قدر 296 روپے تھی، کہا جا رہا تھا کہ ڈالر کی قدر 500 سے اوپر جائے گی، آج ڈالر کی قدر 280 سے نیچے ہے، پاکستان نے ایران سے اپنا سفیر واپس بلا لیا ہے، ایرانی سفیر کو کہا ہے کہ ایران سے واپس نہ آئیں، دونوں ملکوں کے درمیان حکام کے دورے ملتوی کر دیے ہیں، ایرانی دراندازی کے معاملے کی تحقیقات ہو رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کرانے کی بنیادی ذمہ داری الیکشن کمیشن کی ہے، الیکشن کمیشن کی ضروریات پوری کر رہے ہیں، نگراں حکومت ہو یا منتخب قانون اپنا راستہ خود لیتا ہے، گرفتاری ان کی ہوئی ہے جو 9 مئی واقعات میں ملوث ہیں، پی ٹی آئی کے جو لوگ گرفتار ہوئے وہ مفرور تھے، ان گرفتاریوں کا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں، کئی لوگوں کے کرمنل ٹرائلز مکمل ہو چکے ہیں۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ ہر کوئی شکایت کر رہا ہےکہ ان کو لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں مل رہی، لیول پلیئگ فیلڈ کےمطالبے کی تشریح ہر ایک کی نظر میں مختلف ہے، ن لیگ کو سندھ پی پی کو پنجاب میں لیول پلیئگ فیلڈ کی شکایات ہیں، ہمدردی کا ووٹ لینے کے لیے سب خود کو مظلوم ثابت کر رہےہیں، کسی سیاسی جماعت یا گروہ سے کسی قسم کا امتیازی سلوک نہیں کیا جا رہا، 2013 سے 2024 تک پی ٹی آئی کے منصفانہ انٹرا پارٹی انتخابات نہیں ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ وہ جماعت تھی جس نے سیاسی کلچر کو تبدیل کرنا تھا، عدالتی فیصلے سےایک نظیر قائم ہوئی ہے، جماعتوں کے اندر انتخابات اور جمہوری رویئے ہونے چاہئیں، 2013 کےعام انتخابات سے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات ہوئے تھے، جو اپنی پارٹی میں جمہوریت کے لئے تیار نہ ہوں وہ ملک میں کیا جمہوریت لائینگے۔
انہوں نے کہا کہ دوسری سیاسی جماعتوں میں سے کوئی الیکشن کمیشن شکایت لے کر نہیں گیا، ایسا نہیں ہو سکتا کہ جماعت کے اندر جمہوریت نہ ہو، وہ پارٹی ملک کے اندر جمہوریت کی دعویدار بنے، انتخابات میں کچھ لوگوں کے تحفظات ہوتے ہیں، کوئی بھی حکومت ہو قانون اپنا راستہ لے گا، لیول پلیئگ فیلڈ کے نام پر ہر کوئی چاہتا ہے یہ صرف اس کے لئے ہو۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
