
پاکستان نے بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی سارک کانفرنس میں تبصرے پر سیاست کو مسترد کر دیا۔
تٖصیلات کے مطابق دفترخارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے اپنے ایک بیان میں سارک کے ممبر ممالک کی ویڈیو کانفرنس میں ڈاکٹر ظفر مرزا کے تبصرے کو موڑنے کی بھارتی وزارت خارجہ کی کوششوں کو مسترد کرتے ہیں۔
عائشہ فاروقی نے اپنے بیان میں کہا کہ ڈاکٹر ظفر مرزا کے تبصرے سے متعلق بھارتی وزارت خارجہ کی کوششیں گمراہ کن ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ نے یہ بھی کہا کہ ڈاکٹر ظفر مرزا نے کورونا وائرس کے تناظر میں مقبوضہ جموں کشمیر میں ہیلتھ ایمرجنسی کی طرف توجہ مبذول کروائی تھی اور مقبوضہ کشمیر میں مواصلات پر پابندیوں کو ختم کرنے اور طبی سامان تک رسائی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔
عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ ناصرف پاکستان بلکہ مقبوضہ کشمیر اور بھارت سمیت دنیا بھر سے متعدد آوازیں آٹھ رہی ہیں، کوویڈ 19 پر سارک کے رکن ممالک کی ویڈیو کانفرنس میں پاکستان کی شرکت کا مقصد سارک کے ممبروں سے اظہار یکجہتی کرنا تھا۔
کورونا وائرس پر سارک سربراہ ویڈیو کانفرنس
دفترخارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی کا مزید کہنا تھا کہجنوبی ایشیاء کے عوام بخوبی واقف ہیں کہ کون سا ملک سارک کے عمل کو سیاسی بنانے کے لئے کوشاں ہے جبکہ پاکستان نے مناسب وقت پر سارک کے وزرائے صحت کی کانفرنس کی میزبانی کے لئے اپنی تیاری کی تصدیق کردی ہے۔
یاد رہے اس سے قبل جنوبی ایشیائی علاقائی تعاون تنظیم (سارک) کے رکن ممالک کے سربراہان مملکت کی کورونا وائرس سے متعلق ویڈیو کانفرنس ہوئی تھی جس میں علاقائی صورتحال پر غور کیا گیا تھا۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کانفرنس سے خطاب میں رکن ممالک کو پاکستان کے اٹھائے اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ عالمی ادارہ صحت کی مدد سے اقدامات کیے جا رہے ہیں ۔
ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا تھا کہ فلائٹس کی ریگولیشن، قرنطینہ، آئسولیشن سہولتیں فراہم کر رہا ہے اورپاکستان کیسز کو کم ترین رکھنے کے لیے ہرممکن کوشش کر رہا ہے جبکہ عالمی دارہ صحت نے پاکستان کے اقدامات کو سراہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News