
بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کا حق جرح ختم کرنے کا تحریری فیصلہ سامنے آ گیا
توشہ خانہ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کا حق جرح ختم کرنے کا تحریری فیصلہ سامنے آگیا۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے تین صفحات پر مشتمل سماعت کا حکم نامہ تحریرکیا۔
عدالتی حکم نامے میں کہا گیا کہ ملزمان کی جانب سے ظہیرعباس ایڈووکیٹ نے وکالت نامہ داخل کرایا، وکیل عثمان گل نے ظہیرعباس کے بعد گواہان پر جرح کا مؤقف اپنایا، 9جنوری کو سردارلطیف کھوسہ نے اسی ریفرنس میں پیروی کی ہاور آف اٹارنی جمع کرائی۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ سردار لطیف کھوسہ کچھ سماعتوں پرپیش ہوئے، 11 جنوری کو جان محمد خان، انتظار ہنجوتھا، خوشحال خان، ضیاء الرحمن اور نعیم حیدرنے بھی ہاورآف اٹارنی پیش کی، ریفرنس میں25 جنوری کو سکندر ذوالقرنین نے بھی پاورآف اٹارنی پیش کی۔
عدالتی حکم نامے کے مطابق 25 جنوری کو ہی عثمان ریاض گل نے تیاری نہ ہونے کے باعث گواہان پر جرح نہ کی اور سماعت ملتوی کرنے کی استدعاکی، استغاثہ کے گواہ گذشتہ پانچ چھ سماعتوں سے عدالت پیش ہورہے لیکن وکلاء صفائی حیلوں بہانوں سے جرح نہیں کررہے، ملزمان وکلاء کے ذریعے باربار تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں، ملزمان کا یہ طرزعمل دانستہ ہے۔
جج محمد بشیرنے حکم نامے میں تحریر کیا کہ لاہورہائیکورٹ حکم کے مطابق مقدمے کی کارروائی کو تیزی سے آگے بڑھانا چاہیے، ملزمان ریفرنس میں التوا کیلئے باربار وکلا تبدیل کرکے تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں، گواہ کئی گھنٹے جیل میں انتظار کرتے رہتے ہیں، وکلاء صفائی24 اور 25 جنوری کو عدالت حاضرنہ ہوئے، ریفرنس کا جیل ٹرائل وفاقی حکومت کے نوٹیفکیشن کے مطابق جاری ہے، کوشش ہے ٹرائل جلد مکمل کیاجائے۔
تحریری حکم نامے کے مطابق ملزمان کارروائی مکمل کرنے کے حوالہ سے دانستہ طور پر خلل ڈال رہے ہیں، ملزمان کاگواہان پر جرح کرنے کا مزید موقع نہیں دیا جاسکتا، ملزمان کا حق جرح ختم کیا جارہاہے، حکمنامہ استغاثہ کے پاس جرح کیلئے مزید کوئی گواہ موجود نہیں، ملزمان کے بیانات قلمبند کرنے کیلئے30جنوری کو ریکارڈ فائل پیش کی جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News