
’’جماعت اسلامی انتخابات پر وائٹ پیپر لاکر حقائق قوم کے سامنے رکھے گی‘‘
جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی انتخابات پر وائٹ پیپر لاکر حقائق قوم کے سامنے رکھے گی۔
لیاقت بلوچ نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی کی عوامی خدمات آٹھ فروری کے بعد مزید مستحکم ہوئی ہے، انتخابات 2024دھاندلی زدہ، متنازعہ اور نتائج جعلی ہیں جو پارلیمانی نظام پر دھبہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ زور زبردستی یا انجیئرنگ سے کامیاب کیے گئے وہ رسوا ہیں جو جیت گئے وہ بھی پریشان جو ہار گئے وہ بھی پریشان ہیں، تیس سے چالیس حلقوں کو ٹارگٹ کرکے نتائج تبدیل کئیے گئے اور حکومت سازی کےلئے انجیئرنگ کی گئی۔
نائب امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ کبھی پینتیس پنکچر کبھی ڈبے کھولنے یا ازسر نو گنتی کی بات کی جاتی ہے، تیس سے پینتیس حلقے ٹارگٹ کرکے پارلیمنٹ طاقتور اداروں کے زیر اثر ہوکر چلتی ہیں، فارم پینتالیس سے فارم سینتالیس کے نتائج تبدیل کیے گئے، جماعت اسلامی انتخابات پر وائٹ پیپر لاکر حقائق قوم کے سامنے رکھے گی، ہم الیکشن کمیشن اور عدالت بھی انتخابات کے نتائج پر جائیں گے۔
انکا کہنا تھا کہ کبھی دباؤ آیا کہ پی ڈی ایم اور کبھی عدم اعتماد کا حصہ بن جائیں، جس طرح نتائج کی تبدیلی ہوئی اس کی زد میں جماعت اسلامی بھی آئی، جماعت اسلامی کے قومی اسمبلی میں پچیس لاکھ ووٹرز اور صوبائی اسمبلی میں چوبیس لاکھ ووٹرز ہیں جنہیں کم کیاگیا، قوم کو دھڑوں میں تقسیم کیاگیا، انتخابات میں دھاندلی پر کراچی اور اسلام آباد میں احتجاج جاری ہے اب ملک میں غیر جانبدار الیکشن کے لئے سیاسی جماعتوں کو لانگ ٹرم لائحہ عمل بنانا ہوگا۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ قومی قیادت اور تمام جمہوری طاقتوں سے رابطے کریں گے تاکہ قوم کو متحرک کیا جائے، انتخابات کی انجینئرنگ اور عوامی حق چھیننے کے حقائق بتاکر قوم کو متحرک کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کلب بن گیا حوس اقتدار کےلئے جاگیردار سرمایہ دار اور دینی محاذ کے لوگ بھی حصہ ہیں اس صورتحال سے پاکستان کی دنیا میں جگ ہنسائی ہوئی ہے، عالمی قیادت جمہوریت پر ڈاکہ زنی کرنے والی جماعتوں کو بلیک میل کرتی ہیں یہ الیکشن دھاندلی زدہ ہے نتائج جعلی ہیں اس کے نتیجے میں حکومت بھی متنازعہ ہے۔
نائب امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ ہمارا مطالبہ ہے الیکشن کمیشن غیر جانبدارانہ انتخابات میں ناکام ہوئے اور دبائو پر ریت کی دیوار ثابت ہوئے اس لئے وہ فی الفور مستعفی ہوں، نگران وزیراعظم سپریم کورٹ میں دوہزار چوبیس الیکشن دھاندلی پر ریفرنس دائر کریں تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو۔
انکا کہنا تھا کہ بے بس نگران حکومتیں جمہوریت کےلئے نقصان دہ ہوتی ہیں لہذا نگران حکومت کے ڈیزائن کو ازسر نو دیکھنا ہوگا، وقت آ گیا ہے جمہوری قیادت ہوش کے ناخن لے اقتدار کےلئے کبھی کوئی تو کبھی کوئی لاڈلہ بن جائے، قومی قیادت جمہوریت کے دعویدار اپنی غلطیوں سے سیکھیں سیاست میں شائستگی لائی جائے۔
لیاقت بلوچ نے مزید کہا کہ ملک ایک خوفناک پاور پولیٹیکس میں مبتلا ہے، گریٹ گیم کے تحت الیکشن اور حکومت سازی میں نورا کشتی ہے سب اقتدار کے فیڈر کے بغیر نہیں رہ سکتے سب اقتدار کے طوطے میں قید ہیں، آئندہ حکومت کمزور متنازعہ حکومت ہوگی جس سے عوامی مسائل بڑھیں گے جس سے عوام کی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News