کافی پینے کا ایک اور فائدہ سامنے آ گیا
کیا آپ بھی صبح بیدار ہونے پر سب سے پہلے کافی کا ایک کپ پینا پسند کرتے ہیں؟ اگر ایسا ہے تو خالی پیٹ کافی پینے سے گریز کریں کیونکہ یہ عمل آپ کی صحت کو کئی طرح سے نقصان پہنچا سکتا ہے۔
دنیا بھر میں لوگوں کی بڑی تعداد صبح کا آغاز ایک ایسے مشروب سے کرتے ہیں جس میں کفین موجود ہوتی ہے تاکہ یہ مشروب انہیں جگائے اور دن بھر توانا رکھ سکے انہیں مشروبات میں کافی بھی شامل ہے۔ تاہم خالی پیٹ کافی پینے سے یہ مسائل جنم لے سکتے ہیں جن کا یہاں ذکر کیا جارہا ہے۔
خالی پیٹ کافی پینے کے مضر اثرات
اگرچہ ماضی میں کیے جانے والے بہت سے مطالعات سے یہ ثابت ہوچکا ہے کہ کافی آپ کو دن بھر توانا اور الرٹ رکھتی ہے تاہم ماہر غذائیت دیپتی لوکیشپا اس کے مضر صحت اثرات بتاتے ہوئے صحت کے چند مسائل سے آگاہ کر رہی ہیں۔
بے چینی اور گھبراہٹ
کیفین ارتکاز اور توانائی کی سطح کو بڑھا سکتی ہے۔ تاہم اسے خالی پیٹ استعمال کرنا بے چینی اور گھبراہٹ کا سبب بن سکتا ہے، اس طرح روزمرہ کی سرگرمیاں انجام دینا مشکل ہوسکتی ہیں۔
گیس اور تیزابیت
ایسے تمام افراد جو اکثر گیس اور تیزابیت کا سامنے کرتے ہیں ان میں کافی کا خالی پیٹ استعمال اس مسئلے کو بڑھا سکتا ہے۔ کیفین اور تیزابیت کی صورت میں معدے کی اندرونی سطح شدید متاثر ہوتی ہے جس سے پیٹ میں درد، سینے میں جلن، اور یہاں تک کہ تیزابیت ہونے لگتی ہے، جبکہ اس کا طویل عرصے تک استعمال السر کا سبب بن سکتا ہے۔
ہاضمے کے مسائل
ایسے افراد جو ہاضمے کے مسائل جیسے آنتوں کے سنڈروم (IBS) یا آنتوں میں سوزش کی بیماری میں (IBD) میں مبتلا ہیں خالی پیٹ کافی پینے سے گریز کریں کیونکہ اس طرح یہ علامات بڑھ سکتی ہیں کیفین آنتوں کی حرکت کو بڑھا سکتی ہے جس سے اسہال یا پیٹ کا درد جنم لے سکتا ہے۔
غذائی اجزاء کے جذب میں مداخلت
کافی میں ایسے مرکبات موجود ہوتے ہیں جنہیں ٹینن کہاجاتا ہے، جو آئرن اور کیلشیم سمیت بعض غذائی اجزاء کے جذب ہونے میں خلل پیدا کر سکتے ہیں یہی وجہ ہے کہ خالی پیٹ کافی کا استعمال جسم کی ان ضروری غذائی اجزاء کو جذب کرنے کی صلاحیت کو متاثر کر سکتا ہے اس طرح جسم ضروری غذائی اجزاء سے محروم رہ سکتا ہے۔
بلڈ شوگر میں اتار چڑھاؤ
کیفین انسولین کی حساسیت اور گلوکوز میٹابولزم کو متاثر کر سکتی ہے، جس سے خون میں شکر کی سطح میں اتار چڑھاؤ آتا ہے۔اگر اسے خالی پیٹ استعمال کیا جائے تو یہ بلڈ شوگر میں تیزی سے اضافے کا سبب بن سکتی ہے۔ اس طرح یہ تھکاوٹ، چڑچڑے پن کے ساتھ میٹھے کی طلب میں اضافے کا سبب بھی بن سکتی ہے۔ اس طرح یہ اتار چڑھاؤ انسولین کے خلاف مزاحمت اور ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔
پانی کی کمی
کیفین پیشاب کے اخراج کو بڑھاتی ہے اس طرح جسم میں پانی کی کمی ہوسکتی ہے جب کہ اسے خالی پیٹ پیا جائے تو کافی پانی کی کمی کو بڑھا سکتی ہے، خاص طور پر ایسے افراد میں جو دن بھر میں زیادہ پانی کا استعمال نہیں کرتے۔ ڈی ہائیڈریشن کی وجہ سے سر درد، چکر آنا اور تھکاوٹ جیسی علامات کا سامنے آسکتی ہیں جس سے مجموعی صحت اور تندرستی متاثر ہوسکتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
