سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کردیا
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کا اسپیکر کی معطلی کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سپریم کورٹ میں مسلم لیگ ن کے رہنما عبدالخالق اچکزئی کی درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت جسٹس امین الدین خان نے استفسار کیا کہ کس ضابطے کے تحت الیکشن کمیشن نے 12 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ الیکشن کا حکم دیا؟ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن نے 12 پولنگ سٹیشنز کو دیکھا مگر دیگر کو نظر انداز کر دیا۔
جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے نہ تو انکوائری کی نہ ہی کوئی اصول دیکھا، ڈی جی لاء نے عدالت کو بتایا کہ جن 12 پولنگ اسٹیشنز پر زیادہ ٹرن آؤٹ کی درخواست کی گئی صرف انہی کو دیکھا گیا، جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو تو پورے حلقے کی دوبارہ انکوائری کروانا چاہیے تھی، اگر الیکشن کمیشن اپنا کام کر لیتا تو لوگوں کو عدالت نہ آنا پڑتا۔
عدالت نے الیکشن کمیشن کا اسپیکر کی معطلی کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا اور پی بی 51 چمن کے 12 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کا الیکشن کمیشن کا حکم بھی کالعدم قرار دے دیا۔
سپریم کورٹ نے تمام امیدواروں کی رضامندی سے معاملہ دوبارہ الیکشن کمیشن کو بھجواتے ہوئے حکم دیا کہ الیکشن کمیشن تمام امیدواروں کو سن کر 10 روز میں فیصلہ کرے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے مخالف امیدوار اصغر خان اچکزئی کی درخواست پر دوبارہ پولنگ کا حکم دیا تھا، الیکشن کمیشن نے دوبارہ پولنگ کا حکم دیتے ہوئے اسپیکر کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن واپس لے لیا تھا۔
بعدازاں مسلم لیگ ن کے رہنما عبدالخالق اچکزئی نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
