اسامہ میر کو ڈراپ کرنے اور حسن علی کو دوبارہ ٹیم میں شامل کرنے کی وجہ سامنے آگئی
قومی سلیکشن کمیٹی نے اسامہ میر کو ڈراپ کرنے اور حسن علی کو دوبارہ ٹیم میں شامل کرنے کی وجہ بتادی۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی نے قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے دورہ آئرلینڈ اور انگلینڈ کے لیے 18 رکنی قومی اسکواڈ کا اعلان کیا ہے۔
نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ رہنے والے زمان خان اور اسامہ میر کو ڈراپ کیا گیا ہے جب کہ حارث رؤف، حسن علی اور سلمان علی آغا کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔
حسن علی کو دوبارہ ٹیم میں شامل کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے قومی سلیکشن کمیٹی کے رکن وہاب ریاض نے بتایا ’’ہم امید کررہے ہیں کہ حارث رؤف انگلینڈ کی سیریز تک دستیاب ہوجائیں گے‘‘۔
انہوں نے کہا ’’ہم نے ورلڈکپ اسکواڈ کا اعلان کرنے میں تاخیر کی کیونکہ ہم ایک یا دو کھلاڑیوں کی فٹنس چیک کرنا چاہتے ہیں جب کہ حسن علی پہلے ہی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے لیے ہمارے منصوبوں میں شامل تھے‘‘۔
انہوں نے بتایا ’’حسن علی ابھی کاؤنٹی کرکٹ کھیل رہے ہیں لیکن وہ ہمارے معاہدے کا حصہ ہیں جب کہ حسن علی حارث رؤف کا بیک اپ ہیں جس کا ہم نے انہیں بتادیا ہے‘‘۔
وہاب ریاض کہتے ہیں ’’اگر حارث رؤف انگلینڈ کے خلاف سیریز سے قبل فٹ ہوجاتے ہیں تو وہ ہمارا پہلا انتخاب ہوں گے اور اگر ہمیں لگا کہ حارث رؤف فٹ نہیں تو پھر حسن علی ان کی جگہ لیں گے‘‘۔
اسپن ڈیپارٹمنٹ پر بات کرتے ہوئے سلیکٹر عبدالرزاق نے بتایا ’’ہمارے پاس پہلے ہی شاداب خان موجود ہیں اور ہم اس قسم کے مزید بولرز نہیں رکھنا چاہتے‘‘۔
انہوں نے بتایا ’’اسی باعث ہم نے اسامہ میر پر ابرار احمد کا انتخاب کیا تاہم اب ہمارے پاس شاداب خان اور ایک مسٹری اسپنر موجود ہیں‘‘۔
خیال رہے کہ آئرلینڈ کے خلاف سیریز کا آغاز 10 مئی سے ہونے جارہا ہے جس کے میچز 10، 12 اور 14 مئی کو کھیلے جائیں گے۔
علاوہ ازیں انگلینڈ کے خلاف سیریز 22 مئی سے شروع ہوگی جس کے میچز22، 25، 28 اور 30 مئی کو کھیلے جانے ہیں۔
واضح رہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2024 کے لیے قومی اسکواڈ کا اعلان 22 مئی کو انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ کے بعد کیا جائے گا جب کہ اسی 18 رکنی اسکواڈ میں سے ہی 15 کھلاڑیوں کو منتخب کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
