نیپال کے سابق کرکٹ کپتان سندیپ لامیچھانے کو خاتون کے ساتھ ریپ کے الزام سے بری کر دیا گیا ہے۔
نیپالی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سندیپ لامیچھنے کو عصمت دری کے جرم میں سنائی گئی سزا اور آٹھ سال کی سزا بدھ کے روز اپیل پر منسوخ کر دی گئی تھی اور اس معاملے کے بادل چھائے رہنے کے باوجود انہیں اپنے کھیلوں کے کیریئر کو دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
2022 میں ایک نوجوان خاتون کے ساتھ ریپ کے الزام کا سامنا کرنے والے سندیب لامیچھانے کو اب نیپال کے ٹی 20 ورلڈ کپ اسکواڈ میں شامل کیے جانے کا امکان ہے۔
لامیچھنے پر 2022 میں کھٹمنڈو کے ایک ہوٹل میں ایک نوجوان خاتون کے ساتھ ریپ کا الزام عائد کیا گیا تھا لیکن انہیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا اور وہ بین الاقوامی ٹورنامنٹس میں حصہ لینے کے لئے ٹیم میں واپس آ گئے تھے۔
نیپال کی کرکٹ ایسوسی ایشن نے گزشتہ سال کے اواخر میں سزا سنائے جانے کے بعد 23 سالہ کھلاڑی کو معطل کر دیا تھا۔
عدالت کے باہر نیپالی کرکٹر نے کہا کہ میں اس دوران تمام حمایت پر سب کا شکر گزار ہوں.
کرکٹ ایسوسی ایشن آف نیپال کا کہنا ہے کہ سندیپ لامیچھانے اپنا کیریئر دوبارہ شروع کرنے کے لیے آزاد ہیں۔
ایسوسی ایشن کے صدر چتر بہادر چند نے ایک بیان میں کہا کہ ان کی تمام ڈومیسٹک اور بین الاقوامی کرکٹ سرگرمیوں سے معطلی کو ختم کر دیا گیا ہے۔
یہ فیصلہ اور سندیپ لامیچھانے کی معطلی کا فوری خاتمہ نیپال کی جانب سے امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ مہم شروع کرنے سے دو ہفتے قبل سامنے آیا ہے۔
واضح رہے کہ نیپال کا اسکواڈ پہلے ہی روانہ ہو چکا ہے لیکن ٹورنامنٹ کے قواعد کے مطابق لامیچھانے کو اب بھی دیر سے ٹیم میں شامل کیا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
