اگر کسی نے تبدیلی کا سبق سیکھنا ہے توہم سے سیکھے، احسن اقبال
اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال کی زیر صدارت پاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد۔
احسن اقبال کی زیر صدارت اجلاس میں وزیراعظم پاکستان جناب شہباز شریف کے دورہ چین کے دوران پاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے ہونے والے فیصلوں پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ چین اور پاکستان کی قیادتوں کے مابین اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے 2.0 پر مکمل اتفاق رائے ہے، گزشتہ ہفتے ہونے والا میرا دورہ چین بھی وزیراعظم پاکستان کے دورہ چین کے تسلسل میں تھا۔
انہوں نے کہا کہ میرے دورہ چین کے دوران وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی چین کے صدر اور وزیر اعظم کے ساتھ ملاقاتوں میں ہونے والے فیصلوں پر عمل درآمد کے لیے حکمت عملی پر بات چیت ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر سے سربراہان مملکت اور وزرائے اعظم چین کے دورے کررہے ہیں، دنیا چین کی معاشی ترقی کے ماڈل اور وطن مارکیٹ سے فوائد حاصل کرنا چاہ رہی ہے، 2018 تک پاکستان سی پیک کی وجہ سے چین کے جدید معاشی ماڈل اور اوپن مارکیٹ سے فائدہ اٹھانے والا سب سے بڑا ملک تھا۔
احسن اقبال نے بتایا کہ ہم نے 2018 کے بعد سی پیک منصوبوں کو متنازعہ بنا کر سست روی کا شکار کردیا، سی پیک منصوبوں کی سست روی اور بعض زیر تکمیل منصوبوں کو روک کر ہم دنیا سے پیچھے رہ گئے جب کہ 2018 تک سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ اقدام کے تحت ایم ترین راہداری تھی۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی کہتے ہیں کہ آج خطے بھر میں بیلٹ اینڈ روڈ کے تحت دیگر کئی راہداریاں کامیابی سے تکمیل کے اگلے مراحل پر پہنچ رہی ہیں لیکن پاکستان کی جغرافیائی حیثیت کی وجہ سے سی پیک منصوبہ آج بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ سی پیک کی امتیازی حیثیت کے پیش نظر آج بھی ہمارے لئے ترقی کے بھرپور مواقع موجود ہیں، ترقی کے مواقع سے فائدے اٹھانے کے لئے ہمیں فیز 2.0 میں شامل منصوبوں کی تکمیل کے لئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
احسن اقبال نے ہدایت دی کہ متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو سی پیک کے زیر تکمیل اور نئے منصوبوں کی تکمیل کے لیے دن رات ایک کرنا ہوگا، چین اور پاکستان کی حکومتیں ایم ایل ون منصوبے پر جلد کام کے آغاز کے لئے متفق ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ وزارت ریلوے ایم ایل ن منصوبے کو جلد شروع کرنے کے لئے تمام دستاویزات اور ضروری اقدامات مکمل کرے، میرے حالیہ دورہ چین کے دوران ایم ایل ون منصوبے کے لیے جوائنٹ فنانسنگ کمیٹی کا اجلاس جلد بلانے پر اتفاق ہوا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایم ایل ون منصوبے کی جوائنٹ فنانسنگ کمیٹی کا اجلاس ایک مینے کے اندر اندر منعقد کیا جائے گا، وزارت ریلوے اور متعلقہ ادارے ایم ایل ن منصوبے کی جوائنٹ فنانسنگ کمیٹی کے اجلاس میں مکمل تیاری کے ساتھ شرکت کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے مزید ہدایت دی کہ جوائنٹ فنانسنگ کمیٹی کے اجلاس میں منصوبے کی مدت تکمیل اور تکمیل کے مراحل کا تعین کیا جائے گا اور ایم ایل ون منصوبے کو مرحلہ وار مکمل کیا جائے گا۔ ریلوے اور این ایچ اے حکام خطے بھر کی راہ کاری کے لئے ماسٹر پلان تیار کریں۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ ماسٹر پلان میں بتایا جائے کہ سی پیک اور پاکستان کس طرح خطے بھر کو جوڑنے اور عالمی اقتصادی ترقی کے انجن کے طور پر موثر کردار ادا کرسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
