Advertisement
Advertisement
Advertisement

کاسمیٹک سرجری کے بجائے مستقل اقدامات کیے جائیں، سابق وزیر سرمایہ کاری

Now Reading:

کاسمیٹک سرجری کے بجائے مستقل اقدامات کیے جائیں، سابق وزیر سرمایہ کاری

پاکستان اسٹاک ایکچینج میں آج بھی مندی کا رجحان رہا، کاروباری انڈیکس 79 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد سے نیچے رہا۔

گزشتہ دو روز کے دوران اسٹاک مارکیٹ 78 اور 79 ہزار پوائنٹس کی بلند سطح کے درمیان رہا، کل مارکیٹ 927 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ بند ہوئی۔

بول نیوز کے پروگرام ’بیوپار‘ کے اینکر پرسن ارباب جہانگیر کا کہنا تھا کہ آنے والا ہفتہ اسٹاک مارکیٹ کے لیے نہایت ہی اہم ہے، جس میں دوست ممالک اور بیرونی سرمایہ کاروں کی یقین دہانیاں اسٹاک ایکسچینج پر اثر انداز ہوں گی۔

اس حوالے سے بول نیوز کے پروگرام ’بیوپار‘ میں اینکر پرسن ارباب جہانگیر کے ساتھ گفتگو میں سابق وزیر برائے سرمایہ کاری محمد اظفر احسن نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ میں ترقی کے لیے سرمایہ کاری اہم ہے اور یہ صرف بیان بازی سے نہیں ہو گی اس کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے۔

Advertisement

محمد اظفر احسن نے کہا کہ ملکی معیشت کی بہتری کے لیے چارٹر آف بزنس وقت کی اہم ضرورت ہے جس کے لیے ملٹری، سیاسی بیوروکریسی سب کو مل کر کام کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ اسٹاک ایکسچینج کے لیے مربوط پالیسی کا اعلان کیا جائے جس کے لیے پارلیمنٹ اور نیشنل سیکیورٹی کونسل سے منظوری لی جائے، اور ملک میں کسی بھی قسم کی تبدیلی سے اسٹاک پالیسی کو الگ رکھا جائے۔

اگر آج ہم اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کریں اور عارضی فیصلوں سے باہر نکلیں گے تو ایک دو سالوں میں نتائج ملنا شروع ہو جائیں گے۔

ہمیں اپنے قبلہ درست کرنا ہوگا اور پسند ناپسند کے چکر سے باہر نکلنا ہو گا، اور مغربی مفادات کے بجائے پاکستان کے مفاد کو اہمیت دینا ہو گی۔

سابق وزیر برائے سرمایہ کاری نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ ہماری ساکھ بین الاقوامی سطح پر خراب ہوتی جا رہی ہے جو مارکیٹ پر اثر انداز ہو رہی ہے لیکن ابھی بھی ان تلوں میں تیل باقی ہے، اگر ہم متحد اور ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر طویل مدتی پالیسی پر کام کریں تو ہم آج بھی بیرونی سرمایہ کاروں کو ملک میں لا سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ بیرونی سرمایہ کار پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ لگانے کو تیار نہیں ہے، حقیقت یہ ہے کہ انہیں اپنے سرمائے کے تحفظ کا یقین دلانا ہو گا۔

Advertisement

انہوں نے کہا کہ بیرونی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے اسٹاک ایکسچینج میں کاسمیٹک سرجری نہ کی جائے بلکہ مستقل بنیادوں پر پالیسیاں بنائی جائیں۔

پروگرام بیوپار کے اینکر پرسن ارباب جہانگیر کا کہنا تھا کہ حکومت ایکسپورٹ کو بڑھانے کی بات کر رہی ہے وزیر اعظم شہباز شریف ایکسپورٹ کو 60 ارب ڈالر تک لے جانے کی بات کر رہے ہیں، لیکن ہماری اقتصادی ترقی اس وقت بہت زیادہ مشکلات کا شکار ہے، خاص طور پر ہماری انڈسٹریز کے لیے بجلی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے اور ٹیکسوں کی بھرمار نے سرمایہ کاری کو شدید متاثر کیا ہے۔

ایکسپورٹ کو 60 ارب ڈالر تک لے جانے کے وزیر اعظم کے دعوے کے حوالے سے پروگرام کاروبار میں صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ سے اینکر ارباب جہانگیر نے سوال کیا تو انہوں نے کہ ایکسپورٹ میں اس سو فیصد اضافے کی خواہش پوری ہونا ناممکن ہے اس کے لیے بجلی کی قیمتوں میں کمی کرنا ہو گی۔

عاطف اکرام شیخ کا کہنا تھا کہ ایشیا کے بعض ممالک میں بجلی کی قیمتیں 6 تا 8 سینٹ تک ہیں جبکہ ہمارے ہاں 16 سینٹ ہے جو بہت زیادہ ہے، اس تناظر میں ہم پڑوسی ممالک کی ایکسپورٹ کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔

صدر ایف پی سی سی آئی نے مزید کہا کہ اس بجٹ میں سرمایہ کاروں پر 29 فی صد ٹیکس نے صورتحال کو مزید مشکل بنا دیا ہے۔

عاطف اکرام شیخ کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے خدشہ ہے کہ ہماری موجودہ 30 ارب ڈالر کی ایکسپورٹ سے 10 ارب ڈالر مزید کم ہو سکتے ہیں۔

Advertisement

صدر ایف پی سی سی آی نے کہا کہ اس وقت ہم بند آئی پی پی پیز کے بند پلانٹس کو بھی 150 ارب روپے ماہانہ ادا کر رہے ہیں جس کے اثرات پورے پاکستان پر آ رہے ہیں۔

عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ میں نے کل انڈسٹری اور کامرس وزرا سے ملاقات کی ہیں اور انہیں کہا ہے کہ مقامی سرمایہ کاروں کا تحفظ کیا جائے۔

عاطف اکرام شیخ کے مطابق موجودہ بجٹ میں تو انڈسٹری کے حوالے سے کچھ بھی نہیں ہے، وزرا نے ہمیں یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ مقامی انڈسٹریز کے لیے پیکج لے کر آ رہے ہیں۔

عاطف اکرام شیخ کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت سے کہا ہے کہ 9 سے 12 سینٹ کے درمیان اگر ٹیرف کر دیا جائے تو پھر ہم ایکسپورٹ میں دیگر ممالک کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔

بول نیوز کے پروگرام ’بیوپار‘ میں آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر کا کہنا تھا کہ کراچی میں لیاقت آباد کی دکانوں پر 60 ہزار روپے ماہانہ ٹیکس لگا دیا گیا ہے، حالانکہ یہاں کوئی بڑے کاروبار نہیں ہیں۔

عتیق میر نے مزید کہا کہ موجودہ بجٹ میں جس طرح ٹیکسوں کے ذریعے عوام اور کاروباری طبقے کو نوچا گیا اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایک اور تاریخ ساز دن، پہلی بار 1 لاکھ 69 ہزار کی سطح عبور
پاکستان کو بیرونی تجارت میں بڑے خسارے کا سامنا
ایک ہفتے میں اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 2.10 کروڑ ڈالر کا اضافہ
سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح سے نیچے آگئی
او جی ڈی سی کی بڑی کامیابی، خیرپور میں گیس اور کنڈینسیٹ کے نئے ذخائر دریافت
سونے کی قیمت میں مسلسل اضافہ، کاروبار متاثر ہونے لگا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر