
پاکستان میں معاشی بحران کا اصل ذمہ دار کرنٹ اکاونٹ خسارہ ہے، سابق گورنر اسٹیٹ بینک
سابق گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے کہا کہ پاکستان میں معاشی بحران کا اصل ذمہ دار کرنٹ اکاونٹ خسارہ ہے۔
سابق گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر کا دی فیوچر سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو ایف ڈی آئی کے ساتھ تعلیم کی ضرورت ہے، پاکستانیوں کو خود پر فخر ہونا چاہئے، جبکہ ہم اپنے معاشی چکر میں اس جگہ پہنچ گئے ہیں جہاں معشیت بہتر ہورہی ہے۔
ڈاکٹر رضا باقر نے کہا کہ یہ سوچا جائے کہ بار بار ہمارے ملک میں کیوں بحران ہوتے ہیں۔ چیزیں بہتر ہوتی ہیں اور پھر خراب ہوجاتی ہیں، پاکستان میں بار بار کیوں معاشی بحران آتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ میں کرنٹ اکاونٹ استحکام کبھی نہیں لاسکے، تاریخ کے پس منظر سے اس کا جائزہ لیتے ہیں، تو پتا چلتا ہے کہ جب بھی پاکستان آئی ایم ایف پروگرام میں گیا اس کی وجہ کرنٹ اکاونٹ خسارہ ہوتا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت کو یہ فیصلہ کرنا ہوتا ہے کہ کتنا قرضہ لینا ہے اور کتنا ٹیکس سے فنڈز جمع کرنا ہے، پاکستان کا مالی خسارہ ہمارے کرنٹ اکاونٹ خسارے کی بڑی وجہ ہے، جبکہ مالیاتی خسارہ کہ حکومت معیشت میں کتنا ڈال رہی ہے، جب ٹیکس دیتے ہیں تو حکومت معیشت سے نکالتی ہے، اور حکومت جو منصوبے کرتی ہے اس سے معیشت کو سپورٹ دیتی ہے۔
ڈاکٹر رضا باقر نے کہا کہ مالیاتی خسارہ اس وقت ہوتا ہےکہ حکومت معیشت میں کتنا ڈال رہی ہے، اور کتنا معیشت سے لے رہی ہے، پاکستان اپنی ضرورت کی اجناس اور اشیاء کو مقامی طور پر پورا نہیں کرپاتی جس کی وجہ سے درآمد کرنا ہوتی ہے، اس سے کرنٹ اکاونٹ خسارہ بڑھتا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سال 2018 میں کرنٹ اکاونٹ خسارہ بہت زیادہ تھا آئندہ تین سال تمام سالوں میں پرائمری خسارہ بہتر ہوا جس سے کرنٹ اکاونٹ خسارہ بہتر ہوا ہے، اس کے بعد 2022 میں پرائمری بیلنس میں خرابی ہوئی اور ایک سال میں بہت زیادہ حکومتی اخراجات ہوئے جس کی وجہ سے درآمدات بڑھ گئیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 20 سال میں حکومت اپنے اخراجات سے زائد آمدنی حاصل کررہی ہے، اس کی وجہ سے پرائمری سرپلس ہوا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News