بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانتوں میں 28 جنوری تک توسیع
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے ایک وقوعہ پردوایف آئی آرکے اندراج پردرخواست نا قابل سماعت قراردیکرخارج کردی۔
جسٹس جمال مندوخیل نے سماعت کے دوران وکیل درخواست وسیم احمد خان کی سخت سرزنش کی، انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں ایسے کیسز کی وجہ سے زیرالتوا مقدمات کی تعداد ساٹھ ہزارہوچکی ہے۔ ہمیں ساٹھ ہزار زیر التواء مقدمات باربار یاد کرائے جاتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ کیوں نہ آپ کی درخواست جرمانہ کیساتھ خارج کریں، آپ تو وکیل ہے آپ بھی ایسے کیسزعدالتوں میں دائر کرینگے۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ صغری بی بی کیس میں عدالت فیصلہ دے چکی ہے۔ دوسری ایف آئی آر کے اخراج کیلئے ہائیکورٹ کیوں نہیں گئے۔
گھی ملزپرٹیکس سے متعلق کیس کی سماعت میں جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ بلوچستان ہائی کورٹ میں اس کیس پرفیصلہ دے چکا ہوں، میرے خیال میں مجھے کیس نہیں سننا چاہیے۔
وکیل درخواست گزار اس کیس میں فل بنچ کا فیصلہ ہے، اس پر جسٹس محمد علی مظہرنے کہا کہ چھبیسویں آئینی ترمیم کے بعد اب فل کورٹ نہیں رہا۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ اس 7 رکنی آئینی بنچ کو ہی اب فل کورٹ سمجھیں۔
عدالت نے وفاق سمیت تمام صوبوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کردی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
