جن کی رہائی ہوئی ان کی گرفتاری بھی ہوسکتی ہے، پھر گلہ نہ کرنا، فیصل واوڈا
اسلام آباد: سینیٹر فیصل واوڈا نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کانگریس کے خط پر امریکہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میں پرانا پی ٹی آئی کا ورکر رہ چکا ہوں، پی ٹی آئی نے 24 نومبر کو پھر ایک کال دے دی جب کہ کچھ لوگ جیلوں میں بند رہنے والوں کے نام پر پیسہ بناتے ہیں۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی چل رہی ہے اور ہر روز احتجاج کی نئی کال آجاتی ہے، بانی کو بچانے کے لیے پی ٹی آئی میں اب کوئی نہیں بچا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کانگریس کے خط سے لگ رہا ہے پاکستان میں مداخلت ہورہی ہے، کانگریس نے اپنے خط میں کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے جب کہ فلسطین میں بچوں کے گلے کٹ رہے ہیں اور وہاں انہیں خلاف ورزی نظر نہیں آتی۔
سینیٹر کا کہنا ہے کہ امریکہ کو کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی نظرنہیں آرہی۔ امریکہ افغانستان میں آیا اور آدھے راستے میں چھوڑ کر چلا گیا، آپ خود کو سپر پاور کہتے ہیں، میری نظر میں آپ زیرو پاور ہیں۔
انہوں نے امریکہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کوئی کسی سے بدتمیزی کرے تو آپ کہتے ہیں کہ آزادی رائے ہے جب کہ امریکہ کی فیل پالیسیوں کی وجہ سے خطے میں استحکام نہیں۔
فیصل واوڈا کہتے ہیں کہ غلامی اور مداخلت والی چیزیں قابل قبول نہیں، امریکہ خطے کی پالیسیوں کا جائزہ لے جب کہ امریکہ ممنوعہ ہتھیار افغانستان میں چھوڑ کر چلا گیا۔
انہوں نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ بانی کا سودا کرکے پی ٹی آئی رہنما ریلیف لے رہے ہیں، 24 نومبر کو جتنے بھی لوگ آجائیں، اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم ٹھوک بجاکر ہوئی، ججز کی تقرری ہوگئی، 27 ویں آئینی ترمیم کی ضرورت پڑی تو وہ بھی ہوجائے گی۔ پاکستان کی معیشت بہتر ہورہی ہے اور 24 نومبرکو کوئی معرکہ پیش نہیں آرہا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
