نظامِ شمسی کا ایک ستارہ دریافت کیا گیا ہے ، جو روز بروز تیزی سے روشن ہو رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نظامِ شمسی کے اس ستارہ کو دوربین کے بغیر آنکھ سے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
یاد رہے امریکی شہر ہہوائی میں گزشتہ سال ایسٹر ائیڈ ٹیرسٹرئیل امپیکت الرٹ سسٹم یا اٹلس کے تحت یہ مدار ستارہ دریافت ہو تھا۔
امریکہ نے سال ایسٹر ائیڈ ٹیرسٹرئیل امپیکت الرٹ سسٹم یا اٹلس کے تحت جس ستارہ کو دریافت کیا تھا اُ س کو Y4 کا تکنیکی نام دیا تھا۔
دوسری جانب حال ہی میں جس ستارہ کو دریافت کیا ہے اس کی مدار کی پیش گوئی ابھی نہیں کی جا سکتی ہے کیونکہ یہ ستارہ 270 ملین میل دور ہے۔
اس ستارہ کی دوسرے ستاروں سے روشنی خاصہ مدھم تھی لیکن دیکھتے ہی دیکھتے اس کی روشنی میں بے حد اضافہ ہوا ہے حد تا کہ مارچ میں اس ستارہ کی روشنی میں 4000 گنا اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔
ماہرینِ فلکیات نے اس ستارے کے بارے میں بتایا کہ اس ستارہ کی روشنی میں جس تیزی سے اضافہ ہورہا ہے بہت جلد اسے کسی بھی آلے کے استعمال کے بغیر دیکھنا آسان اور ممکن ہو جائے گا۔
اس ستارہ کی روشنی میں اضافی کی وجہ یہ ہے کہ یہ ستارہ دھیرے دھیرے سورج کی قریب پہنچ رہا ہے۔
اس ستارہ کا سورج کے قریب جانے کی وجہ سے ہی اس کی روشنی میں اضافی دیکھنے میں آرہا ہے۔
ناسا کے مطابق اٹلس دمدارستارہ، سورج کے گرد ہر 6000 سال میں ایک چکر مکمل کرتا ہے۔
اس ستارہ کے حوالے سے یہ بھی خیلا جاری کیا جا رہا ہے کہ یہ سن 1844 میں دریافت ہونے والے ایک دمدار ستارے کا ٹوٹا ہوا حصہ ہے۔
واضح رہے کہ واشنگٹن میں نیول ریسرچ لیب سے وابستہ فلکیات داں کارل باٹمس کے مطابق یہ ستارہ 31 مئی تک سورج کے بہت قریب ہو گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News