
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ پروپیگنڈا کرنے والوں سے سوال کرتے ہیں کہ 2018 کے انتخابات کے حوالے سے وہ کیوں خاموش ہیں، جبکہ اس وقت نتائج 72 گھنٹے سے زیادہ وقت تک روکے گئے تھے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ماضی سے سبق سیکھ کر ہمیں آگے بڑھنا ہوگا، کیونکہ پرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے، لیکن احتجاج کے نام پر توڑ پھوڑ اور ریاستی اداروں پر حملے ملک کے لیے نقصان دہ ہیں۔
نائب وزیراعظم نے پی ٹی آئی کے دور حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے اپنے سیاسی مخالفین پر نیب کیسز بنائے، لیکن موجودہ حکومت نے کسی کو کسی کے خلاف مقدمہ بنانے کا حکم نہیں دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 9 مئی کو پی ٹی آئی نے احتجاج کے نام پر حد سے تجاوز کیا اور اس کے نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اسحاق ڈار نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی والے بار بار لاشیں گرنے کی بات کرتے ہیں، لیکن اس کے بارے میں کوئی ثبوت پیش نہیں کرتے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ 2017 میں مہنگائی کم ترین سطح پر تھی، مگر پی ٹی آئی کے دور حکومت میں ملکی معیشت تباہ ہوئی۔ ہمیں معیشت کی بہتری کے لیے سب کو کردار ادا کرنا ہوگا۔
نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ 26 نومبر کے احتجاج میں افغان شہری بھی شریک تھے، پی ٹی آئی انتشار اور نفرت کی سیاست کر رہی ہے اور اس کے رہنماؤں کو ملک کی ترقی ہضم نہیں ہو رہی۔
نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ حکومت کا مقصد ملک کی ترقی ہے اور وہ اس پر بھرپور توجہ دے رہے ہیں، تاکہ آنے والی نسلوں کے لیے بہتر معاشی اور سیاسی حالات فراہم کیے جا سکیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News