
قومی اسمبلی کے اجلاس میں کشتیوں کے ذریعے انسانی اسمگلنگ کے مسئلے پر توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا گیا، جس پر وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے تفصیلی بریفنگ دی۔
وزیر قانون نے ایوان کو بتایا کہ سال 2023 میں 23 ہزار جبکہ 2024 میں تقریباً 24 ہزار مشتبہ ویزوں والے پاسپورٹ ہولڈرز کو آف لوڈ کیا گیا۔
تحقیقات کے بعد جن افراد کے سفر کو انسانی اسمگلنگ سے غیر متعلق پایا گیا، انہیں جانے کی اجازت دے دی گئی۔
اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ انسانی سمگلنگ کے خلاف کارروائی کے دوران 20 ایف آئی اے اہلکاروں کے خلاف تادیبی کارروائی کی جا رہی ہے۔ مزید برآں، انسانی اسمگلنگ کے تدارک کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کر دی گئی ہیں اور ان میں ججز کی تعیناتی مکمل ہو چکی ہے۔
وزیر قانون کے مطابق، وزیر اعظم ہر دو ہفتے بعد انسانی اسمگلنگ کے خلاف اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس منعقد کر رہے ہیں۔ تاہم، سمگل ہونے والے افراد عام طور پر انسانی اسمگلروں کے خلاف مقدمات میں گواہ نہیں بنتے، جو ایک بڑی رکاوٹ ہے۔
اس کمزوری کو دور کرنے کے لیے حکومت جلد ایک نیا قانون متعارف کرانے جا رہی ہے تاکہ متاثرین کو گواہی دینے کے لیے قانونی تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
وزیر قانون نے یقین دلایا کہ حکومت انسانی اسمگلنگ کے خلاف سخت کارروائی جاری رکھے گی اور اس جرم کے مکمل خاتمے کے لیے مزید قانون سازی پر بھی کام کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News