
پاکستان نے اپنا پہلا مقامی طور پر تیار کردہ ارتھ آبزرویشن سیٹلائٹ (ای او ون) کامیابی کے ساتھ لانچ کر لیا ہے، جو زمین کی ہائی ریزولوشن تصاویر حاصل کرنے اور دیگر اہم ڈیٹا اکٹھا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اس پیش رفت نے نہ صرف پاکستان کو خلائی ٹیکنالوجی میں ایک نئی سطح پر پہنچایا ہے بلکہ بھارتی میڈیا میں بھی بھرپور توجہ حاصل کی ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ای او ون سیٹلائٹ ہائی ٹیک الیکٹرو آپٹیکل سینسرز سے لیس ہے، جو زمین کی درست نقشہ سازی، انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ، اور شہری منصوبہ بندی میں مدد فراہم کریں گے۔
اس سیٹلائٹ کی خاصیت یہ ہے کہ یہ زمین کے وسائل کی نگرانی، زرعی ترقی، اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے شعبوں میں مؤثر خدمات فراہم کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔
بھارتی میڈیا نے یہ بھی تسلیم کیا کہ ای او ون کی لانچنگ کے بعد پاکستان اب ارتھ آبزرویشن سیٹلائٹ کی دوڑ میں امریکہ اور چین جیسے بڑے کھلاڑیوں کے ساتھ شامل ہو گیا ہے۔
یہ ترقی نہ صرف پاکستان کی ٹیکنالوجیکل صلاحیتوں کی عکاسی کرتی ہے بلکہ خطے میں خلائی تحقیق اور ٹیکنالوجی کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو بھی اجاگر کرتی ہے۔
ای او ون کی لانچنگ کے منفرد راکٹ ڈیزائن نے سوشل میڈیا پر ایک نیا رجحان پیدا کیا۔ کچھ صارفین نے راکٹ کے ڈیزائن کا موازنہ واٹر ٹینکر سے کیا، جس کی وجہ سے طنز و مزاح پر مبنی میمز کی بھرمار دیکھنے کو ملی۔
تاہم، بھارتی میڈیا نے اس حقیقت کو بھی نمایاں کیا کہ یہ لانچ خلائی تحقیق میں پاکستان کی سنجیدہ کوششوں کا مظہر ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق، ای او ون کی کامیابی نے پاکستان کو عالمی خلائی تحقیق میں ایک مضبوط مقام دلایا ہے۔ اس پیش رفت نے دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ پاکستان سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں مسلسل ترقی کر رہا ہے۔
پاکستان کے اس کامیاب مشن پر بھارتی میڈیا کے تبصرے اس حقیقت کو ظاہر کرتے ہیں کہ خطے میں ٹیکنالوجی اور سائنس کا میدان ایک نئی سمت اختیار کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News