
بلوچستان یونین آف جرنلسٹس (بی یو جے) نے پاکستان میڈیا کے حقوق کی تحفظ کے لئے پیکا ایکٹ کے خلاف کوئٹہ میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔
صحافیوں نے احتجاجاً اپنی بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ رکھی تھیں اور انہوں نے پیکا ایکٹ کے خلاف نعرہ بازی کی۔ مظاہرین کے ہاتھوں میں بینرز بھی تھے جن پر پیکا ایکٹ کے خلاف شدید نعرے درج تھے۔
بی یو جے کے صدر عبدالخالق رند نے اس موقع پر کہا کہ یہ متنازع ایکٹ جو جمہوریت کی علمبردار جماعتوں کی جانب سے پاس کیا گیا، آزادی صحافت کے حق میں سنگین خطرہ بن چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی پابندیاں آمرانہ دور میں بھی صحافیوں پر نہیں لگائی گئیں۔
مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پیکا ایکٹ کو فوری طور پر واپس لیا جائے کیونکہ یہ صحافیوں کے آزادی اظہار کے حق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔
صدر بی یو جے نے واضح کیا کہ پیکا ایکٹ کے خلاف احتجاج کرنے والے صحافیوں کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں، مگر ہم ان دھمکیوں سے نہیں ڈرتے اور اس احتجاج کو مزید شدت دیں گے۔
مظاہرین نے یہ بھی کہا کہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا نے کبھی بھی قوانین کی خلاف ورزی نہیں کی، اور ان کے مطابق اس متنازع ایکٹ کا نفاذ جمہوریت کی خلاف ورزی اور آزادی صحافت پر حملہ ہے۔
پیکا ایکٹ کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ پورے پاکستان میں جاری ہے، اور صحافیوں نے اپنے حقوق کے دفاع کے لئے آواز بلند کرنا شروع کر دی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News