سی ڈی اے کے تمام منصوبوں کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کروانے کا فیصلہ
اسلام آباد: سی ڈی اے بورڈ نے تمام منصوبوں کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کروانے کا فیصلہ کرلیا۔
چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت جمعہ کے روز سی ڈی اے بورڈ کا چھٹا اجلاس سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز میں منعقد ہوا جس میں سی ڈی اے بورڈ ممبران سمیت متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں مختلف ایجنڈہ آئٹمز زیر غور لائے گئے جن پر تفصیلی بحث کے بعد مندرجہ ذیل فیصلے کیے گئے جب کہ سی ڈٰی اے نے شفافیت، کوائلٹی کے معیار اور سختی سے میرٹ پر یقین رکھتے ہوئے تمام منصوبوں کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔
سی ڈی اے بورڈ کے اجلاس میں آئی جے پرنسپل روڈ کی سروس روڈ نارتھ کی بحالی اور اپ گریڈیشن کی منظوری دی گئی تاکہ شہریوں کے سفری مسائل کو کم سے کم کرنے میں مدد مل سکے۔
اسی طرح اجلاس میں مری روڈ سے ملحقہ کشمیر چوک تا فیض آباد انٹرچینج تک کی بحالی اور توسیع کی منظوری بھی دی گئی۔
سی ڈی اے بورڈ کے اجلاس میں جیو اسپیشل ٹیکنالوجی ونگ میں جی آئی ایس (GIS) لیب کے قیام کے لئے ضروری آلات کی خریداری کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں سی ڈی اے کی سرکاری گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال اور پیٹرول کے ضیاع کو روکنے اور گاڑیوں کے استعمال کو قانون کے مطابق حکومت کی کفایت شعاری مہم کے تحت چلانے کے لئے سینٹرل پول بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔
اسی طرح سرکاری گاڑیوں کی الاٹمنٹ قانون کے مطابق افسران کی دفتری ضرورت کے مطابق کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور اس سلسلہ میں کوئی رعایت نہ برتنے کا فیصلہ بھی کیا گیا جب کہ سرکاری گاڑیوں کی الاٹمنٹ کے عمل کو Rationalize کرنے کے لئے بھی ایک کمیٹی کے قیام کا فیصلہ کیا گیا۔
کیپیٹل اسپتال کی اپ گریڈیشن اور صحت کی سہولیات کی فراہمی میں بہتری کے لئے ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے ٹرانزیکشن ساتھ ایڈوائزری سروسز کی خدمات حاصل کرنے کی منظوری بھی سی ڈی اے بورڈ کے چھٹے اجلاس میں دی گئی۔
اسی طرح ایسے ملازمین جو اپنی انٹائٹلمنٹ سے تجاوز سرکاری رہائش گاہیں استعمال کررہے ہیں انہیں ان کی انٹائٹلمنٹ کے مطابق سرکاری رہائش گاہیں الاٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں سی ڈی اے کے مکانات کی الاٹمنٹ سنیارٹی کی بنیاد پر کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور جن افسران اور اہلکاروں نے اپنے گھر کسی دوسرے شخص کو غیر قانونی طور پر کرایہ پر دے رکھے ہیں ان کا سروے مکمل کرنے اور ان کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جو ملازمین اپنی اہلیت سے زائد بڑے گھروں اور فلیٹس میں رہ رہے ہیں ان ملازمین کو ان کی انٹائٹلمنٹ کے مطابق پہلی دستیاب سرکاری رہائش گاہیں الاٹ کی جائیں گی۔
سی ڈی اے بورڈ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بلڈنگ کنٹرول ریگولشنز 2020 (ترمیم شدہ 2023) کی خلاف ورزی اور عدالت ہائے عظمیٰ کے احکامات کی روشنی میں تمام غیر قانونی شادی ہالز اور مارکیز 15 یوم کے اندر اپنے واجبات کی ادائیگی کو یقینی بنائیں۔
15 یوم کے اندر بقایاجات جمع نہ کروانے کی صورت میں 50 فیصد اضافی چارجز بمعہ قابل ادا بقایاجات کی ادائیگی 10 جون تک کرنا ہوگی وگرنہ ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
سی ڈی اے بورڈ کے چھٹے اجلاس میں پی پی آر اے (PPRA) آرڈیننس کے رول 42-ایف کے تحت انٹیگریٹڈ سِوک اینڈ ڈیجیٹل سروسز منصوبے کی منظوری بھی دی گئی۔
اجلاس کو بریفننگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ انٹیگریٹڈ سِوک اینڈ ڈیجیٹل سروسز منصوبے کے تحت 18 مختلف اقسام کی سروسز شہریوں کو آن لائن دستیاب ہوں گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
