
امریکی اور ایرانی حکام آئندہ ہفتے عمان کے دارالحکومت مسقط میں براہ راست مذاکرات کریں گے۔
مذاکرات کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان موجود کشیدگی کو کم کرنا اور ممکنہ معاہدے کی راہ ہموار کرنا ہے۔ یہ بات ایک غیر ملکی خبر ایجنسی نے سفارتی ذرائع کے حوالے سے بتائی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکہ ان مذاکرات کے ذریعے اپنے مقاصد حاصل کرنے کی امید رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سفارت کاری کو ایک موقع دے رہے ہیں تاکہ ایک بامقصد اور مؤثر نتیجہ حاصل ہو سکے۔
دوسری جانب امریکی سینیٹر مارکو روبیو نے ایک سخت مؤقف اپناتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا مؤقف واضح ہے ایران کے پاس کبھی بھی جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہئیں، اور ہم اس ضمن میں کسی قسم کی نرمی کے متحمل نہیں ہو سکتے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق، ان ملاقاتوں سے ایران کی سنجیدگی اور مذاکراتی رویے کا اندازہ لگایا جا سکے گا۔
ایران کی جانب سے بھی مثبت مگر محتاط ردعمل سامنے آیا ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ تہران کسی بھی قسم کا پیشگی اقدام نہیں کرے گا اور پہلے امریکہ کی نیت اور سنجیدگی کا جائزہ لیا جائے گا۔
ایرانی سپریم لیڈر کے مشیر علی شمخانی نے مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ اگر امریکہ خلوص نیت سے مذاکرات کرے تو کسی منصفانہ اور حقیقی معاہدے تک پہنچنا ممکن ہے۔ ہم امریکہ کے ساتھ ایسا معاہدہ چاہتے ہیں جو متوازن، باعزت اور دیرپا ہو۔
یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ عمان ماضی میں بھی ایران اور مغرب کے درمیان پس پردہ رابطوں میں سہولت کار کا کردار ادا کرتا رہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News