پاک بھارت کشیدگی کی وجہ سے دفاعی اخراجات ضروریات بڑھنے کی وجہ سے حکومت نے آئی ایم ایف کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات 14 مئی سے شروع ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت سے حالیہ جنگ کے باعث دفاعی اخراجات و ضروریات بڑھ گئی ہیں، جس کے بعد حکومت نے آئی ایم ایف کو صورت حال پر اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات 14 مئی سے شروع ہونے کا امکان ہے، مذاکرات میں نئے بجٹ 2025-26 کے اہداف پر مشاورت ہوگی، آئندہ مالی سال ٹیکس ریونیو کا ہدف جی ڈی پی کے 11 فیصد رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 14 ہزار ارب روپے سے تجاوز کرنے کا امکان ہے، جبکہ آئی ایم ایف سے سپر ٹیکس میں کمی کے معاملے پر بھی بات چیت کی جائے گی۔
یاد رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام کے سیاحتی مرکز پر فائرنگ کر کے 26 افراد کو قتل کر دیا گیا، پاکستان نے پہلگام واقعے کی ناصرف فوری طور پر مذمت کی بلکہ بھارت کو معاملے کی شفاف تحقیقات میں ہر قسم کے تعاون کی پیشکش بھی کی۔
تاہم ہندوتوا پالیسی پر گامزن بھارت کی ہندو انتہا پسند حکمران جماعت بی جے پی نے واقعے کے چند منٹ بعد ہی بغیر شواہد کے پاکستان پر الزام لگا دیا اور سیاسی مقاصد کے لیے پہگام فالس فلیگ آپریشن کو جواز بنا کر پاکستان نے عالمی بینک کی ثالثی میں ہونے والا دریاؤں کے پانی کی تقسیم کا سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا۔
پاکستان کی جانب سے دو ٹوک الفاظ میں کہا گیا کہ بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہد ختم نہیں کر سکتا، اگر بھارت نے پاکستانی دریاؤں کے پانی کا بہاؤ روکا یا اس کا رخ موڑا تو اسے جنگ تصور کیا جائے گا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا پانی ہماری لائف لائن ہے، اگر بھارت نے پاکستان کے پانی پر ڈیم بنائے تو اس اسٹرکچر کو تباہ کر دیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
