سابق نگراں وزیرِاعظم انوارالحق کاکڑ نے بول نیوز کے پروگرام بول رپورٹس ود بتول راجپوت میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے ساتھ سیاسی مذاکرات کبھی بھی آپشن نہیں ہو سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی مذاکرات صرف سیاسی جماعتوں کے درمیان ہوتے ہیں، ریاست کو ان عناصر کے ساتھ سختی سے نمٹنا ہوگا جو پاکستان کی سالمیت کو چیلنج کرتے ہیں۔
انوارالحق کاکڑ نے کالعدم بی ایل اے (بلوچ لبریشن آرمی) پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ایسے شرپسند عناصر کو شکست ہو۔
انہوں نے ماہ رنگ بلوچ کا نام لیتے ہوئے کہا کہ وہ اور ان جیسے لوگ انسانی حقوق کے علمبردار نہیں، بلکہ شرپسندوں کے ترجمان بنے ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں: خضدار میں بھارتی سرپرستی میں دہشتگردوں کا بزدلانہ حملہ، 3 بچوں سمیت 5 افراد شہید
سابق نگراں وزیراعظم نے مزید کہا کہ ایسے لوگ بسوں سے معصوم شہریوں کو اتار کر قتل کرتے ہیں، ٹرینوں کو ہائی جیک کر کے لوگوں کو نشانہ بناتے ہیں اور دھرنوں کے ذریعے ریاست پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں۔
بین الاقوامی تناظر پر بات کرتے ہوئے انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ بھارت شدید فرسٹریشن کا شکار ہے اور عالمی سطح پر اس کے ساتھ کھڑے ہونے والا کوئی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ کشیدگی میں پاکستان کے دوست ممالک نے مکمل حمایت اور قربت کا مظاہرہ کیا ہے۔
انوارالحق کاکڑ نے باور کروایا کہ بھارت کو اندازہ ہو چکا ہے کہ پاکستان کسی بھی قسم کے حملے یا سازش پر موثر اور فوری ردعمل دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
