بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے جماعت اسلامی کے رہنما اے ٹی ایم اظہرالاسلام کی سزائے موت کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں تمام الزامات سے بری کر دیا ہے۔ فیصلہ 27 مئی 2025 کو سنایا گیا۔
اظہرالاسلام 2012 سے قید تھے اور 2019 میں انہیں 1971 کی آزادی جنگ کے دوران انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔ ان پر 1,200 افراد کے قتل، خواتین کی عصمت دری اور دیگر سنگین جرائم کا الزام تھا۔
مزید پڑھیں: بھارت خطے میں تنہا، بنگلہ دیش نے 21 ملین ڈالر کا ٹگ شپ آرڈر منسوخ کردیا
سپریم کورٹ نے ان کی اپیل منظور کرتے ہوئے فیصلہ سنایا کہ ان کے خلاف الزامات ثابت نہیں ہو سکے، اور اس لیے انہیں بری کیا جاتا ہے۔ عدالت نے کہا کہ ان کے خلاف کوئی ٹھوس شواہد پیش نہیں کیے گئے۔
اس فیصلے کے بعد اظہرالاسلام کی رہائی کا عمل شروع ہو چکا ہے، اور وہ جلد جیل سے آزاد ہو جائیں گے۔
یہ فیصلہ بنگلہ دیش میں 1971 کی جنگ کے دوران انسانیت کے خلاف جرائم کے مقدمات میں ایک اہم موڑ کی حیثیت رکھتا ہے، کیونکہ اس سے قبل تمام سزائے موت کے فیصلے برقرار رہے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
