جمعیت علمااسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے 18 سال سے کم عمر میں شادی کے خلاف ہونے والی قانون سازی کے خلاف کانفرنس منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا تھا اور اس کی اسلامی شناخت ختم کی جا رہی ہے، 29 جون کو ہزارہ ڈویژن میں کم عمر نکاح کے قانون کے خلاف ایک کانفرنس منعقد کی جائے گی۔
انہوں نے اس قانون کو قرآن و سنت کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعے اسلامی اقدار کو پامال کیا جا رہا ہے۔ اس قانون کے خلاف پورے ملک میں احتجاجی جلسے کیے جائیں گے۔
کے پی کے میں پیپلزپارٹی کے احتجاج پر تبصرہ کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ایک شخص نے لطیفہ سنایا پیپلز پارٹی کا احتجاج اس لئے نہیں کہ کرپشن ہورہی ہے بلکہ اس لئے کہ ہمارا ریکارڈ کیوں توڑا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں: وسائل صوبوں کے ہوں گے تو شرائط بھی صوبوں کی ہوں گی، مولانا فضل الرحمان
مولانا فضل الرحمان نے عالمی سطح پر امت مسلمہ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 9/11 اور سوویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد امت مسلمہ کو پکارا تھا کہ ہمارا کردار کیا ہوگا۔
انہوں نے چین کی قیادت میں ایشیا کے نیا معاشی ٹائیگر بننے کی بات کی اور کہا کہ مودی کی حماقتوں کی وجہ سے ہم جنگ کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے بھارت کی جانب سے جارحیت کے امکانات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے دفاعی اداروں پر مکمل اعتماد ہے، ہماری فورسز ملک کے دفاع کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گی۔
مولانا فضل الرحمان نے خیبر پختونخوا میں کرپشن کے حوالے سے کہا کہ صوبائی اسمبلی کے اسپیکر نے 40 ارب روپے کی کرپشن کی صورتحال بیان کی ہے، جس میں خدشہ ہے کہ 200 ارب روپے کی کرپشن ہوئی ہو۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس پر عدالتی تحقیقات ہونی چاہیے۔
مزید پڑھیں: مولانا فضل الرحمان کا وزیراعظم سے رابطہ، پرائیویٹ حجاج کے مسائل کے حل کیلیے اقدامات کی درخواست
انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف اور ایف اے ٹی ایف کے دباؤ کو قانون سازی کی وجوہات بتایا گیا ہے، لیکن کم عمر کی شادی پر قانون سازی کو مسترد کرتے ہیں۔ اس کے خلاف ہر صوبے میں جلسے کریں گے اور اسلام کی حاکمیت اور آئین و قانون سمیت اسلامی بیانیہ عوام تک پہنچائیں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مدارس اور دیگر معاملات پر صدر مملکت دستخط نہیں کرتے، اور قرآن و سنت کے منافی قانونی سازی ہو رہی ہے، جو آئینی کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان حکمرانوں کی غلامانہ ذہنیت پر جمہوریت اپنا مقدمہ ہار رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنرل مشرف کے دور میں قانونی سازی کرکے زنا کو گناہ اور جرم کے زمرے سے نکال دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 18 سال سے کم عمر نکاح پر پابندی قانونی زنا کو دعوت ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
