وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2025-26 کے لیے ترقیاتی بجٹ میں 100 ارب روپے کی واضح کمی کی تجویز دے دی ہے۔
بول نیوز نے دستیاب سرکاری دستاویزات کی بنیاد پر یہ تفصیلات حاصل کی ہیں، جن کے مطابق مختلف اہم شعبوں میں فنڈز میں کٹوتیاں جبکہ چند مخصوص سیکٹرز میں اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔
دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی ترقیاتی پروگرام (PSDP) کا مجوزہ حجم 1,000 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے، جو کہ رواں مالی سال 2024-25 کے نظرثانی شدہ حجم 1,100 ارب روپے سے 100 ارب روپے کم ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ مالی سال کے آغاز میں پی ایس ڈی پی کا اصل حجم 1,400 ارب روپے تھا، جسے سال کے دوران کم کر کے 1,100 ارب روپے کر دیا گیا۔
ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی سے تعلیم، صحت اور توانائی کے شعبے نمایاں طور پر متاثر ہوں گے:
اعلیٰ تعلیم کمیشن اور تعلیمی منصوبہ جات کا بجٹ 83 ارب روپے سے کم کر کے 63 ارب روپے تجویز کیا گیا ہے، صحت کا بجٹ 35 ارب سے کم کر کے 22 ارب روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
توانائی کے شعبے کے لیے ترقیاتی بجٹ 169 ارب سے کم کر کے 144 ارب روپے تجویز کیا گیا ہے، فزیکل پلاننگ و ہاؤسنگ کا بجٹ 89 ارب سے گھٹا کر 59 ارب روپے کیا جا رہا ہے۔
وزارتِ آبی وسائل کے منصوبوں کے لیے فنڈز 135 ارب سے کم کر کے 109 ارب روپے تجویز کیے گئے ہیں۔
تاہم بعض شعبوں میں فنڈز میں اضافہ بھی تجویز کیا گیا ہے، ٹرانسپورٹ اور مواصلات کا بجٹ 268 ارب سے بڑھا کر 332 ارب روپے تجویز کیا گیا ہے، جو کہ اس شعبے کو حکومت کی ترجیح ظاہر کرتا ہے۔
چاروں صوبوں کے لیے سالانہ ترقیاتی منصوبوں کا مجموعی حجم 2,795 ارب روپے تجویز کیا گیا ہے، جو کہ رواں مالی سال کے نظرثانی شدہ حجم 2,358 ارب روپے سے 437 ارب روپے زیادہ ہے۔
پنجاب: 1,188 ارب روپے
سندھ: 887 ارب روپے
خیبرپختونخوا: 440 ارب روپے
بلوچستان: 280 ارب روپے
دستاویز میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پنجاب میں غیر ملکی امداد میں 46 فیصد جبکہ خیبرپختونخوا میں 56 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
دستاویزات کے مطابق 30 جون 2024 تک مجموعی طور پر 1,096 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز خرچ کیے جانے کی توقع ہے، جو نظرثانی شدہ اہداف کے قریب تر ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
