
سینئر سیاستدان اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے رہنما زاہد خان نے چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں حالیہ اضافے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے عوامی جذبات کے منافی قرار دیا ہے۔
اپنے بیان میں زاہد خان کا کہنا تھا کہ ملک اس وقت معاشی بحران، بڑھتی مہنگائی اور قرضوں کے بوجھ جیسے سنگین چیلنجز سے دوچار ہے، ایسے میں ایوانِ بالا اور قومی اسمبلی کے سربراہان کی تنخواہوں میں نمایاں اضافہ سمجھ سے بالاتر ہے۔
زاہد خان نے کہا کہ ایک جانب حکومت عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے قرضے لے رہی ہے تو دوسری جانب اعلیٰ عہدیداروں کی آسائشات اور مراعات میں اضافہ کر رہی ہے، جو عوام کو ایک منفی پیغام دے رہا ہے۔
مزید پڑھیں: قوم مہنگائی برداشت کرے، چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں لاکھوں روپے کا اضافہ
انہوں نے اس فیصلے کو فوری واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پہلے حکومت اراکینِ پارلیمنٹ اور عدلیہ کے ججز کی تنخواہوں میں بھی اضافہ کر چکی ہے، جس نے عام شہریوں میں بے چینی کو جنم دیا ہے۔
زاہد خان نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کے اراکین عوامی نمائندے ہیں، اور ان سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ عوام کے مفادات کو ترجیح دیں گے، نہ کہ اپنے مالی فوائد کو۔
یہ تاثر بن رہا ہے کہ حکمران طبقہ اپنی جیبیں بھرنے میں مصروف ہے جبکہ عوام کی مشکلات کو نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ ایسے فیصلے حکومت اور پارلیمنٹ دونوں کی ساکھ کو متاثر کرتے ہیں۔
انہوں نے تجویز دی کہ اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کو چاہیے کہ وہ خود تنخواہوں میں اضافے سے دستبردار ہو جائیں، تاکہ ایک مثبت مثال قائم کی جا سکے اور عوام کو یہ پیغام دیا جا سکے کہ قیادت خود کو قربانی کے لیے پیش کرنے کو تیار ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News