تہران: اسرائیلی فوج نے ایران کے سرکاری ٹی وی کی عمارت پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں متعدد ملازمین شہید ہوگئے۔
اسرائیل کے تہران میں حملے جاری ہیں جب کہ اسرائیل نے تازہ حملہ ایران کے سرکاری ٹی وی کی عمارت پر کیا ہے جس کے نتیجے میں متعدد ملازمین کے شہید ہونے کی اطلاعات ہیں۔
BREAKING: #IRAN‘S STATE TV UNDER #ISRAEL ATTACK
Attached is the video feed of when the HQ of the Islamic Republic of Iran Broadcasting (IRIB) was targeted.
AdvertisementFull story: https://t.co/ORGOlS3Vtd #factchecking #IranIsraelWar #IranUnderAttack pic.twitter.com/n9zGIPFVN2
— IranWire (@IranWireEnglish) June 16, 2025
ایرانی سرکاری ٹی وی کے دفتر پر حملہ براہ راست نشریات کے دوران کیا گیا، براہ راست خبر پڑھتے ہوئے ملبہ اینکر پر گرا جس کے بعد وہ اٹھ کر چلی گئیں جب کہ حملے کے بعد ایرانی سرکاری ٹی وی کی نشریات بند ہوگئیں۔
اسرائیلی فوج کا تہران کے ’’ڈسٹرکٹ تھری‘‘ میں شہریوں کو انخلا کا حکم
اس سے قبل اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے فارسی زبان میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری ایک پیغام میں اعلان کیا تھا کہ ’’ڈسٹرکٹ تھری میں موجودگی آپ کی جان کے لیے خطرہ بن سکتی ہے‘‘۔
بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ آئندہ چند گھنٹوں میں اس علاقے میں ایرانی حکومت کے فوجی اثاثوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پیرس ایئر شو میں اسرائیلی اسلحہ ساز کمپنیوں پر پابندی
یاد رہے کہ تہران کا ڈسٹرکٹ تھری ایک گنجان آباد اور خوشحال علاقہ ہے جو دارالحکومت کے 21 اضلاع میں شامل ہے۔ یہاں متعدد رہائشی اور سرکاری عمارتیں واقع ہیں جن میں اسلامی جمہوریہ ایران براڈکاسٹنگ یعنی ریاستی نشریاتی ادارے کے دفاتر بھی شامل ہیں۔
اس علاقے میں کئی اہم دفاتر، سفارتی عمارتیں اور حکومتی تنصیبات موجود ہیں جس کی وجہ سے یہ ممکنہ طور پر اسرائیلی حملوں کا ہدف بن سکتا ہے۔
اسرائیل کے بعد ایران کا تل ابیب کے شہریوں کو انخلا کا انتباہ
اسرائیل کے بعد ایران کی پاسدارانِ انقلاب نے بھی اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب کے شہریوں کو فوری طور پر علاقہ خالی کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔
ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق یہ اقدام شہریوں کی ’’سلامتی اور تحفظ‘‘ کے پیشِ نظر اٹھایا گیا ہے جب کہ یہ انتباہ ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب اسرائیلی فوج نے تہران کے علاقے ’’ڈسٹرکٹ تھری‘‘ میں موجود افراد کو ممکنہ حملے کے خدشے کے باعث انخلا کی وارننگ جاری کی تھی۔
اس کے فوراً بعد ایران نے بھی جوابی حکمتِ عملی کے تحت اسرائیل کے بڑے تجارتی اور شہری مرکز تل ابیب کے رہائشیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنی جان کی حفاظت کے لیے فوری اقدامات کریں۔
پاسدارانِ انقلاب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ موجودہ کشیدہ صورتحال میں عوام کی سلامتی اولین ترجیح ہے اور دشمن کی کسی بھی جارحیت کا جواب مناسب وقت اور طریقے سے دیا جائے گا۔
24 اسرائیلی ہلاک، 590 زخمی
دوسری جانب تازہ ایرانی حملوں میں 11 اسرائیلی ہلاک اور 187زخمی ہوگئے۔ جمعہ سے اب تک 24 اسرائیلی ہلاک اور 590 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
ایران میں موساد کے ایجنٹ کو پھانسی
ایرانی خبر ایجنسی فارس نے تصدیق کی کہ ایران میں موساد کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار شخص کو پھانسی دی گئی ہے۔ ایجنسی کے مطابق جاسوسی کے الزام میں پھانسی پر چڑھائے گئے شخص کا نام اسماعیل فکری ہے۔
ایرانی خبر ایجنسی کے مطابق اسماعیل فکری کو پیر کی صبح پھانسی دی گئی جب کہ اسے دسمبر میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ایران نے الزام لگایا کہ اسماعیل فکری موساد کے 2 ایجنٹس سے رابطے میں تھا اور انہیں انٹیلی جنس معلومات فراہم کررہا تھا۔
ایران پر اسرائیلی حملے انسانیت کے خلاف جرم قرار
ایران نے اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملوں کو “انسانیت کے خلاف جرائم” قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل بے گناہ بچوں کو قتل کرنے کا عادی ہے، جیسا کہ غزہ میں ہو رہا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے تہران میں پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ اسرائیل نے مذاکراتی عمل کو نقصان پہنچایا ہے۔ انھوں نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کی جارحیت کے خلاف سخت موقف اختیار کرے۔
اسماعیل بقائی نے کہا کہ ایران مذاکرات میں سنجیدہ تھا، لیکن اسرائیل کی جارحیت نے ان کوششوں کو نقصان پہنچایا۔ انہوں نے اسرائیل کو “سفاک گروہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کی جارحیت بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع کی دھمکی
اسرائیلی وزیر دفاع نے ایرانی میزائل حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ تہران کے شہریوں کو ان حملوں کی قیمت چکانا پڑے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران نے ہمارے شہریوں کو نشانہ بنا کر اشتعال انگیزی کی ہے جس کا سخت جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای پر الزام لگایا کہ وہ جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ وزیر دفاع نے اعلان کیا کہ اسرائیل بہت جلد ایران کو اس حملے کا منہ توڑ جواب دے گا۔
ایران کو بات کرنی چاہئے، کہیں بہت دیرنہ ہوجائے، صدر ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا میں جی 7 اجلاس کے موقع پر گفتگو میں کہا کہ ایران جنگ نہیں جیت رہا، ایران کوبات کرنی چاہئے، کہیں بہت دیرنہ ہوجائے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ ایرانی حکام کشیدگی میں کمی کے بارے میں بات کرنا چاہیں گے، ایران کے پاس 60 دن تھے اور61 ویں دن یہ سب ہونا تھا۔
امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ ہمارا کوئی معاہدہ نہیں ہے، انہیں ایک معاہدہ کرنا ہوگا، جنگ دونوں فریقوں کے لیے تکلیف دہ ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
