امریکا تاحال ایران کی میزائل صلاحیتوں کا درست اداراک نہیں کرسکا ہے، خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اسی وجہ سے امریکا جنگ میں کودنے میں احتیاط سے کام لے رہا ہے۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران نے اپنے اسٹریٹجک اور جوہری اثاثوں پر براہ راست اسرائیلی حملے شروع ہونے کے بعد اپنی میزائل پیداوار کو دوبارہ فعال کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں: ایرانی میزائل حملوں کو روکنے کے لیے اسرائیلی فوج کی مدد کی، امریکا
امریکہ کے وزیر دفاع پیٹ ہیگسیٹھ کے سابق مشیرِ اعلیٰ ‘ڈین کالڈویل’نے کہا ہے کہ ایران کے پاس تقریباً 2,000 میزائل ہیں جو اسرائیل کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔
ایران نے پہلے مختلف مسافت پر مار کی صلاحیت والے دس نئی قسم کے میزائلوں کا انکشاف کیا تھا۔ تاہم، ان میزائلوں کی صحیح تعداد اور مار کی صلاحیت واضح نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: ایرانی میزائل عماد، اسکاد، شہاب اور قدر، ایک نئی مہارت
امریکی انٹیلی جنس نے 2024 میں کہا تھا کہ ایران کے پاس خطے کا “سب سے بڑا بیلسٹک میزائل ذخیرہ” ہے اور وہ ہدف پربے قصور مار کی صلاحیت اور مہلکیت کو بہتر بنا رہا ہے۔
یاد رہے کہ2013 میں ایک پریڈ کے دوران، ایران نے ایسے میزائلوں کی نمائش کی تھی جو 2,000 کلومیٹر سے زیادہ فاصلے تک مار کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
مزید پڑھیں: عراق پر ایرانی میزائل حملہ، امریکہ و جرمنی میدان میں آگئے
تاہم، امریکا کی جانب سے تاحال ایران کے میزائلوں کے حوالے سے درست معلومات افشا نہیں کی گئی ہے، جو اس بات کو واضح کرتا ہے کہ امریکا کے پاس ایرانی میزائل پروگرام کے حوالے سے معلومات کا فقدان ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
