ایک انتہائی حیران کن تجرے میں ایک دھات نے بغیر کسی بیرونی مداخلت کے خود کو مرمت کر کے سائنسدانوں کو خوشگوار حیرت میں ڈال دیا، یہ ایک اہم سائنسی پیش رفت ہے جس نے روایتی انجینئرنگ کے علم کو چیلنج کر دیا ہے۔
یہ تجربہ سانڈیا نیشنل لیبارٹریز اور ٹیکساس اے اینڈ ایم یونیورسٹی کی ایک ٹیم نے 2023 کیا، جس میں ایک ننھا سا پلاٹینم کا ٹکڑا نینو سطح (nanoscale) پر خود کو ٹھیک کرتا ہوا پایا گیا، ایسا مظہر اس سے پہلے دھاتوں میں کبھی نہیں دیکھا گیا تھا۔
ہرطرح کی ہوا سے پاک ایک جوف یا ویکیوم میں، ماہرین نے ٹرانسمیشن الیکٹرون مائیکرواسکوپ کی مدد سے پلاٹینم سے بنے صرف 40 نینومیٹر تار کو نہایت تیزی سے کھینچا۔ یہ کھنچاؤ اصل جسامت سے 200 گنا فی سیکنڈ کی رفتارسے وسیع کیا گیا۔ اس کا مقصد دھاتوں پر دباؤ، ٹوٹ پھوٹ یا چٹخنے کا مشاہدہ کرنا تھا۔
بار بار کے عمل سے آخرکار پورے انفراسٹرکچر اور مشینوں میں دراڑیں پیدا ہوئیں۔ 40 منٹ بعد سائنسداں یہ جان کر حیران رہ گئے کہ خردبینی دراڑیں بھرنا شروع ہوگئیں لیکن اس بار ان کے جڑنے کی سمت قدرے مختلف زاویئے پر تھی۔
یہ تجربہ بغیر کسی حرارت کے خلا میں اور کمرے کے درجہ حرارت پر کیا گیا، جو کہ اس عمل کو اور بھی حیران کن بنا دیتا ہے۔ عام طور پر دھاتوں کو اپنا ڈھانچہ تبدیل کرنے یا جڑنے کے لیے انتہائی درجہ حرارت کی ضرورت ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سائنسدانوں نے وٹامنز سے بھرپور سنہری لیٹس تیار کرلی
سائنسدانوں کا خیال ہے کہ یہ مرمت کولڈ ویلڈنگ (cold welding) کی وجہ سے ہو سکتی ہے وہ عمل جس میں دھاتی سطحیں خلا جیسے ماحول میں ایک دوسرے کے بہت قریب آ کر جڑ جاتی ہیں۔
اگر یہ خود مرمت کرنے والا اثر عام ماحول میں بھی ممکن ہوا، تو یہ سب کچھ بدل کر رکھ دے گا جیسے کہ پلوں، گاڑیوں، موبائل فونز، اور خلائی جہازوں کی مرمت خود بخود ہو سکے گی، دیکھ بھال کے اخراجات کم ہوں گے، اور ڈیزائننگ کے طریقے تبدیل ہو جائیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
