دنیا کی واحد سپر پاور کہلانے والے امریکا کی مشرق وسطیٰ اور افغانستان میں جاری دو دہائیوں پر محیط جنگی مہمات نے دنیا کو ناقابل تلافی انسانی و مالی نقصان سے دوچار کر دیا ہے۔
براون یونیورسٹی کے واٹسن انسٹیٹیوٹ کی تازہ رپورٹ کے مطابق، 2001 کے بعد امریکی جنگوں میں تقریباً 9 لاکھ 40 ہزار افراد براہِ راست ہلاک ہوئے۔
جبکہ خوراک، صحت، پانی اور جنگی اثرات سے ہونے والی بیماریوں کے نتیجے میں ہونے والی بالواسطہ اموات کی تعداد 36 سے 38 لاکھ کے درمیان بتائی جا رہی ہے۔
مجموعی طور پر یہ تعداد 47 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔
رواں ہفتے امریکا نے ایک بار پھر خطے میں آگ بھڑکاتے ہوئے ایران کے تین جوہری مراکز پر بمباری کی۔
امریکی جنرل ڈین کین کے مطابق، 7 B-2 اسٹیلتھ بمبار طیاروں نے 14 اربوں روپے مالیت کے بم نطنز اور فردو پر گرائے۔
اس آپریشن میں 125 سے زائد جنگی طیارے شامل تھے، جس پر کروڑوں ڈالر روزانہ کی بنیاد پر خرچ ہوئے۔
امریکا نے 2001 سے اب تک 5.8 کھرب ڈالر جنگوں پر خرچ کیے، محکمہ دفاع کے 2.1 کھرب ڈالر، ہوم لینڈ سیکیورٹی کے 1.1 کھرب ڈالر، جنگی قرضوں پر سود 1 کھرب ڈالر اور ویٹرنز کی دیکھ بھال پر 465 ارب ڈالر خرچ ہوئے۔
مزید یہ کہ آئندہ 30 سالوں میں صرف سابقہ فوجیوں کی دیکھ بھال پر 2.2 کھرب ڈالر مزید خرچ ہوں گے، جس کے بعد مجموعی لاگت 8 کھرب ڈالر سے تجاوز کر جائے گی۔
امریکا نے صرف 2023 کے بعد اسرائیل کو فلسطینیوں کی نسل کشی کیلیے ریکارڈ 17.9 ارب کی فوجی امداد فراہم کی جس میں 6.8 ارب ڈالر کی فوجی امداد، 4.5 ارب ڈالر کا میزائل دفاعی نظام اور 4.4 ارب ڈالر کا امریکی اسلحہ بھی فراہم کیا گیا۔
براون یونیورسٹی کے مطابق، 1959 سے اب تک امریکہ نے اسرائیل کو کم و بیش 251 ارب فراہم کیے ہیں۔
امریکی آشیرواد سے اسرائیل 2023 سے اب تک 56 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر چکا ہے، جبکہ لاکھوں افراد زخمی ہیں، غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اب تک 56077 فلسطینی شہید، 131848 زخمی ہو چکے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کی رپورٹ کے مطابق رواں سال مارچ میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے صیہونی افواج نے 5759 فلسطینیوں کو شہید جبکہ 19807 زخمی ہو چکے ہیں، غزہ کو مکمل طور پر ملبے کا ڈھیر بنا دیا گیا اور رپورٹس کے مطابق اب بھی ہزاروں افراد ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
