اسلام آباد: قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے ایوان زیریں میں پارلیمانی جماعتوں کی تازہ پارٹی پوزیشن جاری کردی ہے جس کے مطابق حکمران اتحاد کو دو تہائی اکثریت حاصل ہوگئی ہے۔
قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے ارکان کی تعداد بڑھ کر 123 ہو گئی ہے جب کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے ارکان کی تعداد 74 تک پہنچ چکی ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے 22، مسلم لیگ (ق) کے 5، استحکام پاکستان پارٹی کے 4 ارکان حکمران اتحاد میں شامل ہیں۔
مسلم لیگ ضیاء، بلوچستان عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کا ایک ایک رکن بھی حکومتی اتحاد کا حصہ ہے جب کہ 4 آزاد ارکان نے بھی حکومتی اتحاد کی حمایت کر رکھی ہے۔
اس تمام شمولیت کے بعد قومی اسمبلی میں حکومتی اتحاد کے ارکان کی مجموعی تعداد 235 ہوگئی ہے جب کہ دو تہائی اکثریت کے لیے 224 ارکان کی حمایت درکار ہوتی ہے۔ اس طرح حکومتی اتحاد نے واضح طور پر دو تہائی اکثریت حاصل کرلی ہے۔
اپوزیشن کی پوزیشن
دوسری جانب ایوان میں اپوزیشن اتحاد کی نمائندگی کرنے والی جماعتوں میں سنی اتحاد کونسل کے 80 ارکان شامل ہیں، جنہیں 5 آزاد ارکان کی حمایت بھی حاصل ہے۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے 10 جب کہ مجلس وحدت المسلمین، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) اور بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے ایک ایک رکن قومی اسمبلی میں موجود ہیں۔ اپوزیشن اتحاد کی مجموعی تعداد 98 ارکان پر مشتمل ہے۔
قومی اسمبلی میں مجموعی صورتحال
قومی اسمبلی میں کل ارکان کی تعداد 333 ہوچکی ہے جب کہ تین نشستوں کے نوٹیفکیشن تاحال جاری نہیں کیے گئے۔ اس تناظر میں ایوان میں قانون سازی اور آئینی ترامیم کے لیے حکومت کو درکار اکثریت حاصل ہوچکی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
