
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان پوسٹ کی جانب سے 4 ارب روپے کے خلاف ضابطہ اخراجات کا انکشاف ہوا ہے۔
جنید اکبر خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں وزارت مواصلات کی آڈٹ رپورٹ 24-2023 زیر غور لائی گئی۔
مزید پڑھیں: پاکستان پوسٹ میں جدت لانے اور منافع بخش ادارہ بنانے کے لیے اہم اقدام
آڈٹ حکام نے بے ضابطگیوں کا انکشاف کرتے ہوئے اجلاس کو بتایا کہ پاکستان پوسٹ نے مختلف مد میں حاصل ہونے والی رقم خزانے میں جمع کروانے کے بجائے خرچ کر لی، 37 ڈاکخانوں میں خلاف ضابطہ اخراجات کیے گئے۔
آڈٹ حکام کے مطابق پاکستان پوسٹ نے یوٹیلیٹی بلز اور پوسٹل ریوینیو کی رقم سے پاک فوج کی پینشنز، منی آرڈرز اور ویسٹرن یونین کی ادائیگیاں کیں۔
مزید پڑھیں: ایف اے ٹی ایف کا مطالبہ، پاکستان پوسٹ کا عام اور اسپیشل سیونگ اکاؤنٹس بند کرنے کا فیصلہ
سیکرٹری مواصلات نے جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ ادائیگیوں کا موثر نظام نہ ہونے کے باعث یہ اقدام اٹھانا پڑا، پہلے تین سے چار ماہ میں مشکلات آئیں لیکن اب نظام ٹھیک ہو چکا ہے۔
جس پر آڈٹ حکام نے کہا کہ یہ غلط بیانی کر رہے ہیں، مختلف ڈاکخانوں میں اب بھی یہی کام ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News